تہران (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) ایران نے عسکریت پسند گروپ کی جانب سے اغوا کئے گئے اپنے فوجیوں کی رہائی کیلئے پاکستانی حدود میں فوج بھیجنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے ایرانی سرحدی محافظوں کی رہائی کے معاملے کو پاکستان سنجیدگی سے لے ورنہ ہم پاکستانی حدود میں داخل ہونے اور اپنے تحفظ کیلئے سکیورٹی حلقہ بنانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں کہا ایران نے پاکستان سے کہا ہے وہ پاکستان میں بیٹھے عسکریت پسندوں کی جانب سے پانچ ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا کا مسئلہ حل کرے اور اس معاملے کو سنجیدہ لے یا پھر پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر اغواء کاروں کے محفوط ٹھکانوں تک رسائی اور دوردراز علاقوں کے تحفظ کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم مداخلت کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور اپنے تحفظ کیلئے نیا سکیورٹی علاقہ بنا سکتے ہیں جبکہ ایرانی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف سٹاف میجر جنرل حسین حسنی سعدی نے کہا ہے ایران پاکستان میں موجود عسکریت پسندوں کی جانب سے ایرانی سرحدی محافظوں کی رہائی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اس سلسلے میں ہم کوئی نرم موقف نہیں اپنائیں گے اور پڑوسی ملک کو ان عسکریت پسندوں کیخلاف کارروائی میں سستی کا جواب دینا ہوگا۔ میجر جنرل حسین حسنی نے کہا کہ اغواء کئے گئے پانچ سرحدی محافظ زندہ ہیں اور ان کی رہائی کیلئے سیاسی و عسکری اقدامات جاری ہیں۔ اے این این کے مطابق ایران نے دھمکی دی ہے وہ مغوی سرحدی محافظوں کی رہائی کے لئے اپنی افواج پاکستان اور افغانستان کی حدود میں بھیج سکتا ہے۔ ایرانی وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے یہ بیان سرکاری ٹی وی پر جاری کیا۔ اے پی اے کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ نے کہا پاکستان نے بارڈر گارڈز کی رہائی کیلئے کارروائی نہ کی تو ہم خود کرینگے، جیش العدل نامی تنظیم نے ہمارے اہلکار اغوا کرنے کا دعویٰ کیا ہے، انہوں نے کہا بارڈرز گارڈ کی رہائی کیلئے پاکستان اور افغانستان کے اندر فوج بھیج سکتے ہیں، پاکستان سرحدی حدود میں فوج بڑھائے، پاکستان کارروائی کرے یا ہمیں فوج بھیجنے کی اجازت دے، انہوں نے کہا ہم امن کے داعی ہیں لیکن ایرانی گارڈز کے اغوا کا مقصد علاقے کے امن کو تباہ کرنا ہے انہوں نے کہا اس سے پہلے بھی ہم سفارتی طور پر پاکستان کو آگاہ کر چکے ہیں پاکستان ایران سرحد پر فوج کو بڑھایا جائے تاکہ ایرانی گارڈز کے اغوا کی کارروائیوں کو روکا جاسکے لیکن افسوس اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے آج دوبارہ یہ واقعہ سرزد ہوا۔ انہوں نے کہا سرحدی محافظوں کی بازیابی کیلئے پاکستان سے رابطہ کر لیا ہے۔بی بی سی کے مطابق پاکستان کا اس معاملے پر ردعمل معلوم کرنے کے لئے جب دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا ایرانی وزیر داخلہ کے بیان کی تصدیق متعلقہ حکام سے کی گئی ہے اور جب باقاعدہ یہ بیان پاکستان کو موصول ہو گا تو سرکاری طور پر پاکستان کوئی ردعمل جاری کرے گا۔
ایران/ دھمکی