لاہور (میاں علی افضل سے) لاہور میں قلعہ گجر سنگھ پولیس لائن کے باہر ہونیوالے خودکش حملہ آور نے پکڑے جانے کے خوف سے اچانک ٹارگٹ تک پہنچنے سے پہلے ہی اپنے آپ کو اڑا دیا۔ خودکش حملہ آور مناسب موقع کے انتظار میں تھا، سخت سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے خودکش حملہ آور اپنے مذموم مقاصد میں مکمل طور پر ناکام رہا اور پولیس لائن کے گیٹ کے اندر داخل نہیں ہو سکا۔ خودکش حملہ آور نے جلد ی میں جس جگہ دھماکہ کیا، وہاں ارد گرد 10سے زائد گاڑیاں موجود تھیں جس کی وجہ سے بال بیئرنگ اور نٹ بولٹ گاڑیوں میں گھس گئے زیادہ لوگ نشانہ نہیں بن سکے اور مزید جانی نقصان ہونے سے بچ گیا۔ دھماکہ کی جائے وقوع کے ارد گرد اہم عمارتیں موجود تھی جس میں ایکسائز آفس، ریلوے ہیڈکوارٹر، لاہور ریلوے سٹیشن، مزار بی بی پاک دامن، امریکن قونصلیٹ، ٹی وی سٹیشن، ریڈیو سٹیشن، کوئین میری کالج و سکول، دونگ بونگ سکول، کانونٹ جیسیز اینڈ میری، پریس کلب سمیت دیگر اہم عمارتیں شامل ہیں۔ خودکش حملہ آورر پولیس کو دھوکہ دیتے ہوئے ریلوے ہیڈ کوارٹر کی طرف سے ون وے سائیڈ سے پولیس لائن کے قریب تک جا پہنچا جبکہ پولیس کے ناکے، بیرئیر اور برجیاں اسی سڑک کی دوسری سائیڈ پر تھے۔ تمام تر واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ خودکش حملہ آور کے ساتھی بھی قریب ہی موجود تھے جن کی تلاش جاری ہے۔ دھماکے کے صرف چند منٹ بعد ایس ایس پی انوسٹی گیشن رانا ایاز سلیم، سی سی پی او امین وینس، ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف اور ایس پی سی آئی اے عمر ورک اور دیگر پولیس افسران جائے وقوع پر پہنچ گئے اور فوری تحقیقات شروع کر دی۔ پولیس افسران نے پورے علاقہ کی سکیورٹی سنبھال لی اور مکمل ناکہ بندی کر دی گئی۔ دھماکہ اتنا خوف ناک تھا کہ درجنوں فٹ دور لگے ٹرانسفارمر بھی پھٹ گئے۔ پولیس افسر اہلکاروں کے ہمراہ زخمیوں کو ایمبولینس میں ڈالتے رہے۔
خودکش حملہ آور پولیس کو دھوکہ دیکر پہنچا، پکڑے جانے کے خوف سے جلد بازی میں دھماکہ کیا
Feb 18, 2015