کوٹلی(آن لائن)13 فروری کو بلاول بھٹو ریلی کے موقع پر نکیال میں پیپلزپارٹی کے کارکن منشی خان کی ہلاکت کے بعد درج کی جانے والی ایف آئی آر میں زندوں کے ساتھ مُردوں کو بھی شامل کردیا گیا۔ میڈیا ٹیم ایف آئی آر میں شامل نامزد ملزم وقاص افسر کی قبر پر پہنچ گئی۔ ایف آئی آر میں نام شامل کیے جانے اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جانے پر وقاص افسر کے والد اور ماموں سراپا احتجاج بن گئے۔ متوفی کے ماموں وارث خان میڈیا ٹیم کو آبائی قبرستان بھاٹہ لے گئے جہاں انہوں نے قبر پر لگے کتبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ میرے بھانجے وقاص کی قبرہے جو 9سال قبل 18مارچ2007کو اس وقت حادثہ کا شکار ہوگیا تھا جب وہ ایف ایس سی کا طالب علم تھا۔ متوفی وقاص کے والد افسر خان نے بتایا کہ میرا بیٹا 9سال پہلے فوت ہوگیا تھا اس کی گرفتاری کے لیے پولیس ہمیں تنگ کر رہی ہے۔