لاہور (خصوصی نامہ نگار) دفاع پاکستان کونسل کے رہنمائوں نے ملک میں جاری دہشتگردی کی نئی لہر کو بھارت کا پاکستان پر کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کیخلاف جنگ لڑرہا ہے مضبوط دفاعی پالیسی بناکر اقدام کرنے کی ضرورت ہے، بھارت کو دشمن ملک قرار دے کر اس سے تمام تجارتی و سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں، ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے یہ وقت سیاست و اختلافات نہیں ملکی دفاع کا ہے۔ دینی و سیاسی جماعتوں سمیت ملک کے تمام طبقات کو باہم متحد کرکے دہشتگردی کا مقابلہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہاردفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، سراج الحق، حافظ عبدالرحمان مکی، شیخ رشید احمد، اجمل خان وزیر، سردار عتیق احمد خان، محمد علی درانی، اعجاز الحق، لیاقت بلوچ، پیر سید ہارون علی گیلانی، مولانا فضل الرحمان خلیل، شاہ اویس نورانی، ابتسام الٰہی ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی و دیگر نے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے ملک بھر میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج کا اظہار کیا اور دہشتگردی کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ متاثرین کی مدد اور جانیں بچانے کے لیے فوری خون کے عطیات دیں۔ رہنمائوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت نے پاکستان پر باقاعدہ حملہ کردیا ہے پچھلے ہفتے کے واقعات بھارت کی جانب سے کھلا اعلان جنگ ہے۔ ملک کے دفاع کے لیے دینی و سیاسی جماعتوں اور تمام طبقوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے یہ وقت سیاست اور اختلافات کا نہیں بلکہ ملکی دفاع کا ہے۔ باہمی اتحاد ویکجہتی کے ساتھ اس دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں شکست کھاچکا ہے اور پاکستان میں امن و ترقی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے بھارتی آرمی چیف کے کشمیری عوام کیخلاف بیان کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت دنیا کی کشمیر سے توجہ ہٹانے،سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے اور حافظ محمد سعید ک نظربندی کودبانے کے لیے پاکستان میں دہشتگردی کروا رہا ہے اور افواج،عوام اور اداروں کو بطور خاص ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ بھارت کو دشمن ملک قرار دے کر تمام سماجی تجارتی اور سفارتی تعلقات فوری ختم کردیئے جائیں۔