سیہون شریف (نوائے وقت نیوز) سیہون شریف میں لعل شہباز قلندر کی درگاہ میں ہونیوالے دھماکے نے جہاں کئی گھر اُجاڑے وہیں ایک بوڑھی خاتون بھی تھی جس کے بچے اور اسکا شوہر بھی چھین لیا۔ صادق آباد کا ایک خاندان منت مانگنے آیا تھا۔ اس بوڑھی خاتون کا بیٹا، دو بیٹیاں، بہو اور سر کا تاج دھماکے کی نذر ہوگیا۔ چیختی چلاتی دہائی دیتی اس خاتون کے لب پر یہ الفاظ تھے کہ کوئی اسکے بچے تو لا دے۔ خاتون اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے ہوئے درگارہ پہنچی۔ اس خاتون کا کہنا تھا اس کی تو دنیا ہی اجڑ گئی، اسے بھی مار دو۔ دھماکے کے بعد مزار کے احاطے میں ہر طرف بارود کی بو ہے، بکھرا ہوا سامان اور جوتے تباہی کی داستان بیان کر رہے ہیں۔ افسوسناک سانحے پر ہر کوئی نوحہ کناں اور اپنے پیاروں کے بچھڑنے پر غمزدہ ہے۔