ملک بھر میں کومبنگ آپریشن تیز‘ 100 سے زائد دہشت گرد ہلاک‘ سینکڑوں گرفتار

کراچی/ لاہور/ گوجرانوالہ (سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں+ نامہ نگاران) ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد سکیورٹی فورسز نے تخریب کاروں کے خلاف کارروائیاں تیز کردیں، چند گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس اطلاعات پر آپریشنز کئے گئے۔ سینکڑوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ کراچی کے علاقے منگھو پیر اور سپر ہائی وے پر رینجرز کی کارروائیوں کے دوران 27 دہشت گرد مارے گئے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے رینجرز کے تین اہلکار زخمی ہوئے۔ بھاری تعداد میں آٹومیٹک ہتھیار دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا گیا۔ مارے جانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان کالعدم لشکر جھنگوی، جماعت الاحرار اور دیگر جہادی تنظیموں سے تھا۔ رینجرز ذرائع کے مطابق لعل شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کے بعد امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے والے رینجرز اہلکار 5 گاڑیوں کے قافلے کی شکل میں واپس کراچی آرہے تھے کہ سپر ہائی وے پر کاٹھور کے نزدیک دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار زخمی ہوا۔ جوابی کارروائی میں 7 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ادھر کراچی کے علاقے منگھو پیر مائی گاڑھی میں رینجرز نے دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا جہاں مقابلے کے دوران گیارہ دہشت گرد ہلاک اور رینجرز کے دو اہلکار زخمی ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں جماعت الاحرار کراچی کے امیر نوشاد خان عرف لالہ یونس عرف شمس ماما کے علاوہ کالعدم لشکر جھنگوی کراچی کا امیر ملک تصدق بھی شامل ہے۔ ملک تصدق خطرناک دہشت گردوں آصف چھوٹو، آصف رمزی اور نعیم بخاری کا قریبی ساتھی بتایا جاتا ہے اور طویل عرصے سے عبادت گاہوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا۔ ملک تصدق کے سر کی قیمت پانچ لاکھ روپے مقرر تھی۔ اس نے افغانستان میں ایک ماہ کی عسکری ٹریننگ حاصل کی تھی۔ وہ غیر ملکی صحافی ڈینئیل پرل کے قتل میں بھی ملوث تھا۔ دہشت گرد نوشاد خان قتل‘ اقدام قتل‘ اغوا برائے تاوان اور اسلحہ کی ترسیل میں ملوث تھا۔ ترجمان نے بتایا ابھی تک جن دیگر دہشت گردوں کی شناخت ہوئی ان میں شیراز احمد بم بنانے اور بارودی سرنگیں لگانے کا ماہر تھا۔ عزیز اللہ جس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا بیت اللہ محسود کا قریبی ساتھی اور فوجی قافلوں پر حملوں اور فوجی جوانوں کو ذبح کرنے میں ملوث تھا۔ اورکزئی ایجنسی کے علاقہ غلوچینہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ پشاور کے علاقے ریگی میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے فورسز پر حملہ کیا۔ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ بنوں میں بھی تھانہ بکاخیل کے علاقے مروت کینال کے میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ بھاری اسلحہ اور افغانی و عراقی کرنسی بھی برآمد ہوئی۔ گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر فائرنگ کرنے والے 2 دہشت گرد ناکے پر فورسز کی فائرنگ سے ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا جسے اس کے ساتھی ہمراہ لے گئے۔ لاہور میں فیصل آباد بائی پاس کے قریب ریڈ کے دوران دہشت گردوں نے سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کر دی، جوابی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ سرگودھا میں کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے کارروائی کر کے 2 دہشت گردوں کو ہلاک ان کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔ کوئٹہ میں ایف سی اور پولیس نے دہشت گردوں کے کمپاؤنڈ پر چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے ان پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔ جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، کمپاؤنڈ سے بڑی مقدار میں اسلحہ و بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ دیر بالا کے علاقے شنگاڑہ درہ میں سکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ کوئٹہ میں ایک اور کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان کے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز نے بمباری کرکے پاک افغان سرحدی علاقے لوئے سلمان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ 6 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ 10 ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ لاہور میں بھی پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 30 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے مطابق زیرحراست افراد میں افغان اور فاٹا کے باشندے بھی شامل ہیں۔ چنیوٹ میں بھی پولیس نے ضلع کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کیا، آپریشن میں 174 مشکوک افراد کی بائیومیٹرک ڈیوائس سے تلاشی لی گئی، نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی پر پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسلام آباد کے گردونواح میں سرچ آپریشن کرکے 10افغانیوں سمیت 42افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کرلیا۔ حالیہ دہشتگردی کی وارداتوں کے بعد ملک بھر کی جیلوں میں بند کالعدم تنظیموں، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کیساتھ ساتھ دہشتگردوں سے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پوچھ گچھ کے نتیجہ میں پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو اہم شواہد ملے جس کی روشنی میں آپریشن کیا گیا۔ کور کمانڈر راولپنڈی کی زیر صدارت کانفرنس ہوئی۔ سکیورٹی فورسز، انٹیلی جنس اداروں کو کومبنگ اور ٹارگٹڈ آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔ دہشت گردوں اور ان کے سلیپرز سیل کے خاتمے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق 15 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق 50 سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا۔ منکیرہ سے نامہ نگار کے مطابق 12 مشتبہ افراد گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔ چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے پولیس تھانہ سٹی کے ہمراہ شہر کا گشت کیا۔ کوئٹہ میں مارے گئے دہشت گردوں میں مولوی عبدالغفور اور جان محمد محسود شامل ہیں۔ لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کی تھی جبکہ نماز جمعہ کے وقت مساجد، امام بارگاہوں، نماز جمعہ کے اجتماعات اور مزاروں کی سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پاک افغان بارڈر طورخم کو سیل کرنے کے بعد ملحقہ علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا، بارڈر پرہر قسم کی آمد ورفت معطل ہے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں گشت بڑھا دیا ہے۔ بارڈر کو سیل کرنے کے بعد پاک افغان شاہراہ پر تجارتی گاڑیوں کی لائن لگ گئی۔ سی ٹی ڈی نے لنڈا بازار لاہور کے علاقہ میں کارروائی کرتے ہوئے دو مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔ کراچی میں انتظامیہ نے مزار قائد کو عوام کے لئے بند کردیا ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد ملک بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق دہشت گردی کے خطرہ کے پیش نظر سکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا، سرکاری دفاتر، جنرل بس سٹینڈ، ہسپتالوں اور سکولوں کی سکیورٹی کو بڑھا دیا گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق رات گئے اندرون شہر کے محلہ مسلم پارک میں رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے سرچ آپریشن کیا۔ علاوہ ازیں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد وزیراعظم پاکستان اور چاروں وزراء اعلیٰ، گورنرز اور اعلیٰ افسران کو اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے تمام صوبائی حکومتوں کو مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر وزیراعظم، وزراء اعلیٰ عوامی اجتماعات میں جانے سے گریز کریں اور اگر کسی جگہ جانا مقصود بھی ہو تو اس جگہ سے کلیئرنس لینا ضروری ہوگی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن نے جمعہ اور سستے بازاروں پر پابندی عائد کردی۔ گوندلانوالہ اڈا، خراداں والا بازار، ریل بازار سمیت دیگر علاقوں میں جمعہ کے روز دکانیں بند ہونے کے باعث لوگ سٹال لگا کر اشیاء کی فروخت کرتے تھے، سستی اشیاء کی خریداری کیلئے لوگ بڑی تعداد میں جمعہ بازار آتے تھے۔ میونسپل کارپوریشن نے شہر کے مختلف علاقوں میں لگنے والے جمعہ بازاروں پر پابندی عائد کردی۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر، افغانستان سے 29 دہشت گرد وں کے داخل ہونے کی اطلاعات پر خیبر پی کے میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی میں اہم مقامات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ تمام حساس مقامات کی سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کاحکم دیدیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی خود کش حملے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ گزشتہ روز اکثر مزارات کو زائرین کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ ریڈ زون میں موجود عمارتوں کی سکیورٹی کے لئے پاک فوج کے جوانوں کو تعینات کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گرد عناصر پشاور، چار سدہ، مردان، نوشہرہ اور صوابی میں اپنے عزائم کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے دہشت گردی کی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔ دریں اثناء این این آئی اور آئی پی کے مطابق پاک فوج نے افغان سرحد پر جماعت الاحرار کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی کمانڈر عدیل باچا کے کیمپ سمیت متعدد کیمپس تباہ کردیئے۔ ذرائع کے مطابق پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر مہمند اور خیبر ایجنسی کے دوسری جانب سرحد پار جماعت الاحرار کے دہشت گردوں کے کیمپس کو نشانہ بنایا۔ ذرائع کے مطابق کارروائی میں ڈپٹی کمانڈر جماعت الاحرار عدیل باجا کا کیمپ ایک ٹریننگ کمپائونڈ اور دہشت گردوں کے چار دیگر کیمپ تباہ کردیئے گئے۔ کارروائی میں دہشت گردوں کے جانی نقصان کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔ تاہم آزاد ذرائع سے ان دعوئوں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...