سرینگر(اے این این‘ نیٹ نیوز ) مقبوضہ کشمیر کے منڈھیر سیکٹر میں گزشتہ روز ہونے والے جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے دونوں نوجوانوں کو بغیر شناخت کے سپرد خاک کر دیا گیا ہے جبکہ بارہمولہ کے علاقے پٹن میں بھارتی فورسز کا محاصرہ ناکام بنا دیا گیا،جنگجو فوج کے نرغے سے فرار ہونے میں کامیاب،لوگوں کا بھارتی فورسز پر پتھراؤ،جھڑپ میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔بے گناہ افراد کی گرفتاریوں اور شہادتوں کیخلاف مکمل ہڑتال کی گئی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کنٹرول لائن سے ملحقہ منڈھیر سیکٹر میں بھارتی فوج نے گزشتہ روز دو نوجوان کو درانداز قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کر دیاتھا جس کے بعد مقامی لوگوں نے شدیداحتجاج کیا اور فوجی کیمپ میں جا کر میتیوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا تاہم بھارتیہ فوج نے مارے جانے والے نوجوانوں کی شناخت جاری کرنے اور میتیں لوگوں کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔بعد میں دونوں نوجوانوں کی میتیں بغیر شناخت کے پولیس کے حوالے کیں اور شہداء کو مقامی لوگوں کی مدد سے رات کے اندھیرے میں سپرد خاک کیا گیا۔میتیوں کی تدفین شہداء کے مقامی قبرستان میں کی گئی جہاں پہلے بھی عدم شناخت مجاہدین مدفون ہیں ۔دریں اثناء ضلع بارہمولہ کے علاقے پلہالن پٹن میں بھارتی فورسز نے جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع پر علاقے کا اچانک محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کی۔اس دوران لوگوں نے با ہر نکل کر شدید احتجاج کیا اور بھارتی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا۔بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے تاہم اس دوران مبینہ مجاہدین علاقے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔اس دوران علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند رہی ۔دریں اثناء سیاحتی مقام گلمرگ میں پہاڑی سے بھاری بھرکم بر فانی تودے کی زد میں آکر پانچ غیر ملکی سیاح برف کے تودے کے نیچے دب گئے جن میں سے ایک سیاح ہلاک ہوگیا۔ہڑتال کے باعث تعلیمی اور کاروباری ادارے مکمل بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی۔ ہڑتال کی کال حریت رہنمائوں سید علی گیلانی‘ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے دی۔ ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ نے سری نگر‘ پڈگام‘ شوپیاں میں اضافی سکیورٹی تعینات کردی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (ع)کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا احتجاج پر پابندی اور اظہار رائے کے علاوہ مساجد میں نماز جمعہ پر پابندی عائد کرنے سے مسئلہ کشمیر ختم نہیں ہوگا۔انہوں نے بھارت کو بالغ نظری کا مظاہرہ کر کے کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کا مشورہ دیا۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں مارے گئے محمد یوسف ندیم کے گھرواقع سندی پورہ بڈگام جا کرلواحقین سے تعزیت پرسی کی۔ انجینئر رشید نے تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کو دہرایا جموںو کشمیر کا مسئلہ حل کرکے ہی خون خرابے سے بچا جا سکتا ہے۔ادھر کٹھوعہ میں جنوری کے اوائل میں پیش آئے۔آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو کے قتل اور عصمت دری واقعہ کے کلیدی ملزم سپیشل پولیس آفیسردیپک کھجوریہ کی رہائی کے حق میں ہیرا نگر کے سینکڑوں لوگوں بشمول خواتین نے گگوال سے سب ضلع مجسٹریٹ ہیرا نگر کے دفتر تک احتجاجی مارچ نکالا۔ مارچ کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں ترنگے اٹھا رکھے تھے اور ریاستی پولیس کے اہلکار احتجاجیوں کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر چلتے ہوئے نظر آئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے علیل چیئرمین محمد یاسین ملک کی عیادت کیلئے آج صورہ ہسپتال سرینگر گئے۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے پلوامہ ، بڈگام اور بانڈی پورہ کے اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے او ر تلاشی کی کارروائیاں کیں۔ فوجیوں نے تلاشی آپریشنوں کیخلاف مظاہرے کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ قابض فوجیوں نے پلوامہ کے علاقے کریم آباد میں لوگوں کو مارپیٹ کا نشانہ بنایا ، املاک کی توڑ پھوڑ کی اور پانچ افراد کو گرفتار کر لیا۔ ضلع کٹھوعہ میں ایک آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کی آبروریزی اور قتل کے المناک واقعے کے سلسلے میں ایک اور سپیشل پولیس افسر کو گرفتار کر لیا گیا۔