بیرونی قرضے تاریخ میں پہلی بار 111ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے

لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان کے بیرونی قرضے اور واجبات ملکی تاریخ میں پہلی بار 111 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گئے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران 12 ارب ڈالر کا اضافہ ہواہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اختتام تک پاکستان کے بیرونی قرضوں اور واجبات کا مجموعی حجم 111 ارب 4 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ایک سال کے دوران ان میں 12 ارب 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، اس اضافے میں روپے کی بے قدری کا کوئی عمل نہیں یہ بیرونی قرضوں میں حقیقی اضافہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران حکومت نے مجموعی طور پر 9 ارب 18 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے نئے قرضے لیے اور حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم 87 ارب 65 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ۔ اس دوران حکومتی اداروں اور کارپوریشنوں نے مجموعی طور پر 1 ارب 50 کروڑ ڈالر کے نئے قرضے لیے ان کے بیرونی قرضوں کا حجم 4 ارب 11 کروڑ 90 ڈالر تک پہنچ گیا۔ نجی شعبے کے بیرونی قرضے اس دوران 87 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے اضافے سے 10 ارب 394 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضے اور واجبات دسمبر 2019 کے اختتام پر جی ڈی پی کے 39.5 فیصد تھے۔ دسمبر 2018 میں ان کا تناسب 35.6 فیصد تھا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...