لاہور (نامہ نگار) ایس ایس پی پنجاب کانسٹیبلری مفخر عدیل اور ان کے دوست سابق ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز احمد تتلہ ایڈووکیٹ کے پراسرار لاپتہ ہونے کے کیس میں سنسنی خیر انکشافات سامنے آ ئے ہیں۔ گرفتار ملزم اسد بھٹی نے شہباز احمد تتلہ کے قتل کا انکشاف کر دیا ہے۔ اسد بھٹی نے تفتیشی ٹیم کے سامنے اعترافی بیان دیا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل نے شہباز احمد تتلہ کو قتل کر کے لاش کو کیمیکل کے ذریعے تلف کیا اور پھر مجھے بلایا۔ مفخر عدیل کی سابقہ بیوی سے شہباز احمد تتلہ کا معاشقہ چل رہا تھا۔ قتل کے بعد عباس پولیس لائن کا واٹر ٹینکر اور عملہ جائے وقوعہ پر پہنچا اور جگہ دھو کر سارے شواہد ختم کر دئیے۔ علاوہ ازیں پولیس ٹیمیں ایس ایس پی مفخر عدیل کی گرفتاری میں ناکام رہیں ۔ اسد بھٹی کی نشاندہی پر فیصل ٹاؤن کرائے کی کوٹھی کے باہر مختلف جگہوں پر کھدائی کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اسد بھٹی کی نشاندہی پر فیصل ٹاؤن کوٹھی کی تیسری بار فزیکل شواہد چیک کئے گئے، مگر تیسری بار چیکنگ میں بھی ٹھوس شواہد ہاتھ نہ لگ سکے۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اسد بھٹی کے انکشاف سچ ہونے کا انحصار شواہد پر ہے، فیصل ٹاؤن گھر سے ملنے والے شواہد قتل ثابت کرنے کے لئے ناکافی ہیں، جائے وقوعہ کو دھونے کی وجہ سے اہم شواہد ضائع ہوجانے کا خدشہ ہے، جائے وقوعہ دھونے کے لئے واٹر باؤزر عباس لائن سے بلایا گیا، تمام تر کوششوں کے باوجود لاش یا خون کے نمونے نہیں مل سکے۔ گرفتار ملزم اسد بھٹی نے اعتراف کیا کہ قتل میں ملوث نہیں، اس نے صرف شواہد ضائع کرنے میں معاونت کی تھی۔ لاہور کے علاقہ ماڈل ٹائون میں کرائے پر لیا گیا ایس ایس پی مفخر عدیل کا پارٹی ہائوس پراپرٹی ٹیکس نادہندہ نکلا، محکمہ ایکسائز نے 25 فروری تک پراپرٹی ٹیکس جمع کرانے پر مالک مکان کو گرفتار کرنے کا وارننگ نوٹس مرکزی دروازے پر چپساں کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹا ئون ایم بلاک میں واقع 126 نمبر گھر ایس ایس پی مفخر عدیل کے حوالے سے گزشتہ چند روز سے شہ سرخیوں میں ہے اور اب اس گھر کے بارے میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے متعدد نوٹسز کے باوجود ٹیکس جمع نہیں کرایا گیا۔ 25 فروری تک پراپرٹی ٹیکس جمع نہ کرایا تو گرفتار ہوں گے۔لاہور پولیس کی جانب سے اس کیس کے حوالے سے قیاس آرائیاں نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق شہباز تتلہ کیس میں میڈیا پر کئی قسم کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ مفخر عدیل کے رول کو بھی زیرِ بحث لایا جا رہا ہے۔ انویسٹی گیشن ونگ کی جانب سے استدعا ہے قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے کیونکہ غیرمصدقہ میڈیا رپورٹس درست تفتیش پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ ترجمان نے کہا ہے کہ جونہی کیس کسی فیصلہ کن موڑ پر پہنچے گا۔ تفصیلات میڈیا سے شیئر کی جائیں گی۔