کراچی میں زہریلی گیس کا اخراج پھر شروع، ہلاکتیں 15 ہو گئیں، 150 متاثر

کراچی (رپورٹ: سید شعیب شاہ رم) کراچی کے علاقے کیماڑی میں ایک بار پھر زہریلی گیس کا اخراج شروع ہوگیا جس سے علاقے میں صورتحال ایک بار پھر خراب ہوگئی۔ دوسرے روز 10 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ضیاء الدین ہسپتال میں متاثرہ مریضوںکو لایا گیا جن میں سے 3 افراد کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی، اس طرح دو روز میں مرنے الوں کی تعداد 15 ہوگئی، جبکہ متاثرین کی تعداد 150 سے تجاوز کر گئی۔ متاثرہ مریضوں میں متعدد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث مزید اموات کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب متاثرہ علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ضیاء الدین ہسپتال حکام کے مطابق اتوار کے مقابلے زیادہ شدت سے گیس کا اخراج ہوا ہے جس سے ہسپتال میں مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ زہریلی گیس ہسپتال میں بھی داخل ہوئی جس سے عملے میں شدید خوف پھیل گیا۔ تین مریضوں کو تشویشناک حالت میں دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ادھر ریلوے کالونی میں ہی زہریلی گیس کی شدت دیکھی گئی۔ کیماڑی میں زہریلی گیس سے 25 متاثر ہ افراد ہسپتال منتقل کئے گئے۔ جبکہ متاثرہ مریضوں کی آمد کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ زہریلی گیس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری ضیاء الدین ہسپتال پہنچ گئی۔ مریضوں کے تعداد میں اضافہ کے باعث ہسپتال میں گنجائش کم پڑگئی جس کے بعد مریضوں کو دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا جانے لگا۔ ذرائع کے مطابق اتوار کی شب کراچی پورٹ ٹرسٹ میں مبینہ طورپر کیمیکل کی ہینڈلنگ کی گئی جس سے زہریلی گیس کا اخراج ہواجس کے باعث وہاں کام روک دیا گیا تھا‘ تاہم گزشتہ شام دوبارہ کام کے آغاز پر زہریلی گیس کا اخراج دوبارہ شروع ہوگیا۔ نیٹ نیوز کے مطابق پاک بحریہ کے ماہرین نے بھی واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ 12 نیوی کی ٹیم نے ہسپتالوں میں متاثرہ افراد کا معائنہ کیا اور خون کے نمونے لئے جبکہ کیماڑی کے علاقے سے پانی کے نمونے بھی حاصل کئے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ کے اندر کسی جہاز یا کارگو سے کیمیکل یا گیس خارج نہیں ہوئی۔ وزیراعظم نے زہریلی گیس سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ اگر کسی جہاز سے زہریلی گیس خارج ہوتی تو ڈاکس پر یا عملہ بھی متاثر ہوتا۔ گیس اخراج سے متعلق رپورٹ ملنے کے بعد منظر عام پر لائی جائے گی۔ دریں اثناء کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ جیکسن تھانہ میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ایف آئی آر نمبر 20/193 کے تحت ایس ایچ او ملک عادل کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں مراد علی شاہ نے کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج پر تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ نے کور کمانڈر کراچی سے رابطہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایئر کوالٹی کی چیکنگ سے متعلق پاک فوج بھرپور مدد کر رہی ہے۔ اجلاس سے قبل مراد علی شاہ نے کیماڑی اور ملحقہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا فضا میں بدبو کم نہیں ہو رہی۔ ریلوے کالونی سے لوگوں کا انخلاء کرنا ہوگا۔ شہر کے تمام شادی ہال خالی کرائے جائیں اور متاثرہ علاقوں سے عوام کو شادی ہالوں میں منتقل کیا جائے۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ پورٹ پر جہا زسے گیس سویا بین یا کوئی اور چیز نکالنے پر بدبو پھیلی ہے۔ کنیٹنر کا دروازہ بند کرنے سے بدبو کم ہوجاتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...