کوئٹہ (امجد عزیز بھٹی سے) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں یوم حضرت ابوبکر صدیق کی ریلی کے قریب خود کش دھماکے میں پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت8افراد شہید جبکہ 21سے زائدزخمی ہوگئے، دھماکے سے پولیس، ایگل اسکواڈ کی موٹر سائیکل سمیت 6 سے زائد گاڑیوں اور قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ خود کش دھماکے میں8سے 10کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ اور وزیرداخلہ نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سیکورٹی انتظامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے، پولیس کے مطابق پیر کو کوئٹہ کی پر ہجوم اور اہم شاہراہ شارع اقبال پر ضلع کچہری اور پر یس کلب کے قریب زورداردھما کہ ہوا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں عبدالرسول، محمد زمان اور لیویزاہلکارمحمد حمید سمیت 8 افراد محمد نسیم، منظور احمد، احمد اللہ، حضرت علی شہید جبکہ 21افراد زخمی ہوگئے جن میںسید دائود، شہریار، برکت، امیر بخش، سمیع اللہ، محمد دائود، ساز الدین ، محمد وسیم، عدیل، دائود ولد نور محمد، فیصل، فیض الحسن، شریف احمد، اشرف الدین، محمد نسیم، نصیب اللہ، فرحان، محمد اسد و دیگر شامل ہیں۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک مذہبی جماعت کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے باہر یوم وفات حضرت ابو بکر صدیق کی مناسبت سے نکالی گئی ریلی کے بعد جلسہ جاری تھاکہ ایک خود کش حملہ آور نے ریلی کے شرکاء کی جانب جانے کی کوشش کی۔ پولیس اہلکاروںکی جانب سے خود کش حملہ آورکو روکنے کی کوشش کے دوران حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا دھماکے سے پولیس موبائل، ایگل اسکواڈ کی موٹر سائیکل سمیت 6 سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں اوردروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد ایف سی اور دیگر سیکورٹی اداروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کوسول ہسپتال منتقل کر دیا۔ دھماکے کے بعد شہر میں بھگڈر مچ گئی اور لوگ خوف کے مارے ادھرادھر بھاگنے لگے اور بازار بند ہوگئے۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شارع اقبال پر دھماکہ خود کش تھا خود کش حملہ آور مذہبی جماعت کی ریلی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا، جس پر پولیس اہلکاروں نے اسے روکا تو خودکش حملہ آور نے دھماکہ کر دیا انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 8سے 10کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ شہر کی سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق سول ہسپتال میں ایک نامعلوم شخص کا سر اور جسم کے اعضاء بھی منتقل کئے گئے ہیں جو مبینہ طور پر خود کش حملہ آور کے ہو سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے شارع عدالت بم دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے صدر انجینئر ہادی عسکری، سیکرٹری اطلاعات طارق احمد جعفری اوردیگر نے کوئٹہ میں خود کش دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر ایک مرتبہ پھر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صوبے کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ہمیں متحد ہوکرانکے مذموم عزائم کو ناکام بنانا ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سمیت اہم رہنماؤں نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی واقعے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور ہدایت جاری کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا بلوچستان حکومت امن وامان برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت ذمہ داوں کے خلاف کارروائی کر کے حقائق عوام کے سامنے لائے۔ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے اپنے بیان میں واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصر کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج اور افسوس ہے۔ دہشت گردی کے واقعات کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ اللہ تعالی شہدا کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔
کوئٹہ: ضلع کچہری کے نزدیک خودکش دھماکہ، 3 اہلکاروں سمیت 8 شہید ، 21 زخمی
Feb 18, 2020