لاہور (سپیشل رپورٹر) ینگ ٹیکنالوجسٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری امجد نثار نے گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سال سے نیشنل ٹیکنالوجی کونسل نے ٹیکنالوجسٹس کا سروس سٹرکچر اور ایکٹ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) میں جمع کروا دیا ہے لیکن ہائر ایجوکیشن کمیشن لاپرواہی اور شرپسند عناصر کے دباؤ کی وجہ سے ایکٹ کو پارلیمنٹ میں منظوری کیلئے نہیں بھیج رہا۔ جس کی وجہ سے پاکستان کے ہزاروں ٹیکنالوجسٹس کو 17 سالہ فنی تعلیم ہونے کے باوجود کسی بھی ادارے میں نوکری کے لئے اپلائی کرنے‘ اپنی کمپنی رجسٹرڈ کروانے اور اپنی قابلیت ثابت کرنے کی اجازت نہیں۔ ایکٹ کے لمبے عرصہ سے زیرالتواء ہونے کی وجہ سے فارغ التحصیل ٹیکنالوجسٹس دن بہ دن اوورایج ہوتے جا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے پاکستان ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے سے پیچھے جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت تک ترقی کے راستے پر گامزن نہیں ہو سکتا جب تک نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کو خود مختار ادارہ نہ بنایا جائے۔