گیس کی چیکنگ اورائیرکوالٹی چیک کرنے کے حوالے سے پاک فوج بھرپورمدد کر رہی ہے:وزیراعلیٰ سندھ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ اگر ضروری ہوتو ریلوے کالونی سے لوگوں کو نکالیں۔ انہوں ںے کہا کہ تمام متاثرین کے ضروری ٹیسٹ کیے جائیں۔ آج منعقد ہونے والا سندھ کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔ اب یہ اجلاس بدھ کے دن منعقد ہوگا۔ انہوں نے یہ ہدایت ہنگامی بنیادوں پر طلب کردہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے دی۔ انہوں ںے کیماڑی کا دورہ کیا اور ضیا الدین اسپتال پہنچ کر متاثرین کے حوالے سے ڈاکٹروں سے معلومات بھی حاصل کیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کور کمانڈر کراچی سے بھی صورتحال پر بات چیت کی جس میں انہیں فوج کی جانب سے مکمل مدد و تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ سید مراد علی شاہ نے شرکائے اجلاس کو بتایا کہ گیس کی چیکنگ اورائیرکوالٹی چیک کرنے کے حوالے سے پاک فوج بھرپورمدد کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ سے بھی بھرپور مدد لی جائے گی۔

سیکریٹری صحت سندھ نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 123 متاثرین ضیاالدین اور دس سول اسپتال لائےگئے ہیں۔ بریفنگ دیتے ہوئے انہیں بتایا گیا کہ سپارکو نے مزید سیمپلز جمع کر لیے ہیں۔وزیراعلیٰ نے لوگوں کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کومنتقل کرنےکے لیےامن ایمبولینسوں کا استعمال کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے جب کیماڑی کا دورہ کیا تو انہوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ گیس کا اخراج ہوا ہے اورلوگ متاثرہورہےہیں۔اس دوران انہیں اعلیٰ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ہوا کارخ تبدیل ہونے سے دیگر علاقوں میں گیس پھیل رہی ہے۔ اعلیٰ حکام نے کہا کہ ریلوے کالونی سے لوگوں کا انخلا کرنا ہوگا۔

ماہرین نے اعتراف کیا کہ ائیرکوالٹی بہت زیادہ خراب ہے۔ اس دوران کمشنر کراچی نے بتایا کہ پورٹ پرایک جہازسےسویا بین یا کوئی ایسی چیزاتاری گئی ہے جس سےگیس کااخراج ہوا ہے۔

کمشنرکراچی کا کہنا تھا کہ کنٹینرکا دروازہ بند کرتےہیں توگیس کی بوکم ہوجاتی ہے ۔لیکن دوباہ کھولنے پربڑھ جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کیماڑی میں گلزار مسجد کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کنٹینرمیں جوبھی چیزہے اسے فوری طورپرچیک کیا جائے۔ وزیراعلیٰ کو اس پرافتخار شالوانی نے بتایا کہ کے پی ٹی حکام کوکہہ کر کنٹینرسےسامان کی منتقلی بند کروا دی گئی ہے۔

پی پی کی رکن سندھ اسمبلی سعدیہ نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اب تک گیارہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے جناح اسپتال کی انتظامیہ سے بات کی ہے۔

سعدیہ کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کے پی ٹی انتظامیہ کی خاموشی حیران کن ہے۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ علی زیدی صاحب ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ لواحقین پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے تیار ہو جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انسانی جانوں کا مسئلہ ہے لہذا سیاست کو اس سے دور رکھا جائے۔

ای پیپر دی نیشن