اسکاؤٹس کی عالمی تنظیم "ورلڈ آرگنائزیشن آف دی اسکاؤٹ موومنٹ" (WOSM) نے اس بات کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے کہ آیا لبنانی تنظیم حزب اللہ کا "امام مہدی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن" کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔ مذکورہ ایسوسی ایشن کی تاسیس 1985 میں ہوئی اور اس کے ارکان کی تعداد 45 ہزار کے قریب ہے۔ ان میں نوجوان مرد اور خواتین کے علاوہ بچے اور بچیاں شامل ہیں۔ امام مہدی سکاؤٹس ایسوسی ایشن اپنے بعض ارکان کو حزب اللہ کے جنگجؤں کے طور پر بھی بھرتی کر رہی ہے۔ ایسوسی ایشن کے فیس بک پیج پر ایک تصویر پوسٹ کی گئی ہے۔ تصویر میں حزب اللہ کا ایک رکن نظر آ رہا ہے جس کے پیچھے امام مہدی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کا لوگو نظر آ رہا ہے۔ اس رکن کے پہلو میں دو بچے نظر آ رہے ہیں جنہوں نے مشین گن اٹھا رکھی ہے۔ ان میں ایک بچہ 12 سال سے کم جب کہ دوسرا 6 یا 7 سال کا نظر آ رہا ہے۔
امام مہدی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کو 1992 میں لبنان کی وزارت تعلیم کی جانب سے لائسنس دیا گیا۔ یہ ایسوسی ایشن WOSM سے منظور شدہ ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل نے اتوار کے روز اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مذکورہ ایسوسی ایشن درحقیقت حزب اللہ کے نوجوانوں کا ونگ ہے۔ اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے ارکان کی حزب اللہ کے دہشت گردوں اور جنگجوؤں کے ساتھ تصاویر منظر عام پر موجود ہیں۔ اس کے باوجود امام مہدی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن ابھی تک لبنان اسکاؤٹس فیڈریشن اور WOSM کی رکن ہے۔
برطانوی اخبار نے WOSM کے ترجمان ڈیوڈ وین کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسکاؤٹس کی عالمی تنظیم کسی بھی ایسی سرگرمی کو قبول نہیں کرے گی جو اسکاؤٹس پروگرام کے استعمال کو نقصان پہنچائے۔ ان سرگرمیوں میں سیاسی مقاصد کے واسطے بچوں اور نوجوانوں کی شراکت یا اسکاؤٹس موومنٹ اور اس کے پروگراموں کو کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ مربوط کرنا شامل ہے۔ ورلڈ اسکاؤٹس موومنٹ کی کانفرنس رواں سال مصر میں ہو گی۔ اس موقع پر مندوبین کے پاس موقع ہو گا کہ وہ "المہدی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن" اور اسی طرح لبنان اسکاؤٹس فیڈریشن کے مستقبل پر نظر ڈالے۔