برکینا فاسو،گرجا گھر پر حملہ، پادری سمیت 24افراد ہلاک

مغربی افریقا کے ملک برکینا فاسو کے ایک گاﺅں میں شدت پسندوں نے ہفتہ وار ہونے والی عبادت کے دوران گرجا گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 18 افراد زخمی شامل ہیں۔حکام کے مطابق برکینا فاسو کے شمالی صوبے یاگہا کے گاﺅں پنسی میں مسلح افراد نے گرجا گھر پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں پادری سمیت 24 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 18 افراد زخمی بھی ہوئے اور کئی افراد کو اغوا کرلیا گیا۔گورنر کرنل سلفو کابورے نے خبر رساں ایجنسی کو اپنے بیان میں بتایا کہ مسلح افراد نے پہلے تو صوبہ یاگہا کے گاﺅں پنسی کا گھیرا کیا اور پھر اس گاﺅں کے مقامی لوگوں کی شناخت کرنے کے بعد دیگر رہائشیوں کو ان سے علیحدہ کر کے ان پر حملہ کردیا۔سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ یہ حملہ عیسائی فرقے پروٹیسٹنٹ کے ماننے والوں کے گرجا گھر پر کیا گیا جب اس میں ہفتہ وار عبادت کی تقریب جاری تھی۔گاﺅں کے ساتھ واقع علاقے سیبا کے شہری نے بتایا کہ پنسی گاﺅں کے شہری اپنی جان بچانے کے لیے یہاں اس گاﺅں میں آگئے ہیں۔شمالی علاقوں میں شدت پسندوں کی جانب سے عیسائیوں اور گرجا گھروں پر حملہ معمول بنتا جارہا ہے۔علاقائی گورنر کے مطابق 10 فروری کو بھی سیبا میں اسی طرح کا ایک اور واقعہ رونما ہوا تھا جس میں شدت پسندوں نے پادری کے گھر کو قبضے میں لے لیا تھا جس میں 7 افراد موجود تھے اور پھر واقعے کے 3 دن بعد اس گھر سے پادری سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔برکینا فاسو جہاں دنیا کے غریب ترین ملکوں میں سے ایک ہے وہیں اسے شدت پسندی کا بھی سامنا ہے۔یاد رہے کہ 2015 سے اب تک برکینا فاسو میں تقریبا 750 افراد ان شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں جبکہ 6 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں ایک اور میں واقعے میں برکینا فاسو کے 5 فوجی اہلکار خطرناک علاقے میں سڑک کنارے قتل کردیے گئے۔

ای پیپر دی نیشن