موٹرسائیکل اسپیئرپارٹس امپورٹرزکو بھاری ٹیکسز کے باعث خسارہ

Feb 18, 2021

کراچی(کامرس رپورٹر)موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس پر عائد کسٹم ڈیوٹی اور اورایڈیشنل ایکسائز ڈیوٹی کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے ،حکومت کمرشل امپورٹرز آٹوپارٹس سے مجموعی طور پر85.5 فیصد ڈیوٹی وصول کررہی ہے جس کی وجہ سے موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس کے قانونی امپورٹرز مشکل میں اور اسمگلرز فائدے میں ہیں، موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس انڈسٹری ملکی معیشت کی مضبوطی میں حصہ اداکررہی ہے لہٰذافیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)موٹرسائیکل اسپیئرپارٹس امپورٹز کی آواز کو سرکاری ایوانوں تک پہنچا کر طویل عرصہ سے مسائل سے دوچار کمرشل آٹو پارٹس امپورٹرز کو اضافی ڈیوٹیوں سے چھٹکارا دلائے۔ ان خیالات کا اظہارآل پاکستان موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن (ماسپیڈا) کے چیئرمین خالدوحید نے سابق چیئرمین فیصل خلیل،لیاقت علی شیخ اور دیگر کے ہمراہ گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پرایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدورخرم اعجاز ،خرم طارق سعید،شبیرمنشا چھرا،ناصر مقبول، وقار احمدشیخ،خرم ریاض، سہیل عثمان، عارف صدیقی،انجم کمال،عامرچھرا،فرقان ارشد،سیدریاضت علی،سلیمان الیاس اے پی ماسپیڈا کے سیکریٹری جنرل سید جمال شاہ بھی موجود تھے۔خالدوحید نے صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں کوبتایا کہ حکومت نے موٹرسائیکل اسپیئرپارٹس امپورٹرز پر 35فیصد کسٹم ڈیوٹی،11فیصد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی،17فیصد سیلزٹیکس،3فیصد ایڈیشنل سیلز ٹیکس اور5.5فیصد انکم ٹیکس عائد کررکھا ہے اور اسطرح امپورٹرز 85.5فیصد ڈیوٹیوں اور ٹیکسز کا بوجھ اٹھائے پھر رہے ہیں ،ایف پی سی سی آئی نئے مالی سال2021-22کے وفاقی بجٹ میںآل پاکستان موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن (ماسپیڈا)  کے مطالبے کو فوقیت دے کر بھاری بھرکم ڈیوٹیوں کو کم سے کم کرانے میں ہماری مدد کرے۔اس موقع پر ماسپیڈا کے سابق چیئرمین اورکے سی سی آئی کی مینجنگ کمیٹی کے سابق رکن فیصل خلیل نے کہا کہ ہم حکومت سے بارہا یہ اپیل کرتے رہے ہیں کہ وہ موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس پر ڈیوٹیوں اورٹیکسزکی بہتات کوکم کرے اور اضافی ڈیوٹی کو ختم کیا جائے تاکہ جائز طریقے سے موٹر سائیکل اسپیئر پارٹس درآمد کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے اور اسمگلنگ میں خاطر خواہ کمی واقع ہو۔فیصل خلیل نے مزید کہا کہ چند سال پہلے تک کسٹم ڈیوٹی کی شرح کم تھی جس کی وجہ سے اسمگلنگ میں بھی نمایاں حد تک کمی واقع ہو ئی تھی لیکن کسٹم ڈیوٹی کی مد میں اضافہ کی وجہ سے ا سمگلروں کی چاندی ہوگئی اور جائز طریقے سے موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس درآمدکرنے والے درآمدکنندگان کوتباہی کے دہانے پر پہنچایاگیا ۔انہوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل اسپیئر پارٹس کی اسمگلنگ کے باعث حکومتی محصولات میں مسلسل کمی سے ملکی معیشت کو شدیدخطرات لاحق ہیں،چین سے براستہ سست بارڈر اور افغانستان سے براستہ چین بارڈر موٹر سائیکل اسپیئر پارٹس اسمگل ہونے سے موٹرسائیکل کی قانونی درآمدات کوشدید دھچکہ پہنچ گیااوراسپیئرپارٹس کی مقامی انڈسٹری شدیدخسارے سے دوچار ہوگئی ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس  پر85.5فیصدڈیوٹی اور ٹیکسز عائد ہیں، موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس پر عائد بھاری ٹیکسز ختم کئے جائیں کیونکہ موٹر سائیکل لگژری آئٹم نہیں بلکہ غریب عوام کی سواری ہے اورموٹرسائیکل اسپیئر پارٹس پر بھاری ڈیوٹیوں کا نفاذ غریبوں کے زخموں پر نمک ڈالنے کے مترادف ہے،وزیراعظم عمران خان جائز طریقے سے موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس درآمد کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ڈیوٹی اور ٹیکسزمیں کمی کریں  تاکہ اسمگلنگ  میں بھی خاطر خواہ کمی واقع  ہواورحکومت کو زیادہ سے زیادہ ٹیکس اور ڈیوٹیز مل سکے۔انہوں نے کہا کہ کئی ممالک سے ہونے والی اسمگلنگ میں اضافہ وزیراعظم عمران خان کی ملکی معیشت کو مستحکم بنانے کی کوششوں کونقصان پہنچانے کے مترادف ہے کیونکہ آل پاکستان موٹر سائیکل اسپیئر پارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کی حکومت سے بارباراپیل پر بھی کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ خراب کاروباری صورتحال میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ تعاون کرے اور انہیںدرپیش مسائل فوری حل کئے جائیں تاکہ ملکی معیشت میں سدھار آسکے۔  

مزیدخبریں