لاہور (نمائندہ سپورٹس) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایلیٹ پینل میں شامل سابق پاکستانی امپائر اسد رؤنے کہا ہے کہ پہلے ساری کرکٹ متحدہ عرب امارات میں کروانے کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا اب ساری کرکٹ کراچی کروا کر مزید نقصان کا بندوبست کر رہے ہیں۔ ایک جیسی پچز پر کھیلنے سے کبھی کھیل کا معیار بلند نہیں ہو سکتا، نہ ہی کبھی کھلاڑی کی اصل صلاحیتوں کا علم ہوتا ہے۔ بورڈ سیالکوٹ، حیدر آباد، شیخوپورہ، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ سمیت تمام اہم میدانوں کو نظر انداز کر رہا ہے۔ آج کل کے دور میں بھلا سفر کوئی مسئلہ رہ گیا ہے کہ آپ نے کرکٹ کو ایک شہر تک محدود کر دیا اور وہ بھی ایسے میدانوں پر "سلہ لگے" تو چھکا ہو جاتا ہے۔ یہاں رنز کرواتے جائیں گے اور انٹرنیشنل کرکٹ میں انڈوں سے سر نہیں نکلتے۔ یاد رکھیں جتنے میچز ہم یہاں جیتے ہیں جنوبی افریقہ جائیں گے اتنے ہی وہ وہاں جیتیں گے شاید ہی ہم کوئی میچ جیت سکیں۔ کرکٹ بورڈ خوش ہونے کے بجائے حقیقت پسندانہ سوچ اپناتے ہوئے کارکردگی کا جائزہ لے تو اندازہ ہو گا کہ اصل میں کامیابی کیسے ملی ہے اور کہاں خامیاں ہیں۔
ایک جیسی پچز پر کھیلنے سے کبھی کھیل کا معیار بلند نہیں ہو سکتا:اسد رئوف
Feb 18, 2021