جامعہ کراچی‘ تجرباتی فیلڈ ‘ایگریکلچر اور فوڈ ٹیکنالوجی ریسرچ پارک کا سنگِ بنیادرکھ دیا گیا

کراچی (نیوزرپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ہمارے ملک کی ترقی تحقیق میں پنہاں ہے کیونکہ جن قوموں نے تحقیق سے رشتہ جوڑا ہے وہ ترقی کی بلندیوں پرپہنچ چکی ہیں،جامعات میں تعلیمی وتحقیقی ماحول کو فروغ دینا ہوگا جو عصر حاضر کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ناگزیر ہوگیا ہے۔معاشرتی مسائل کی نشاندہی اور حل کے لئے جامعات کلیدی کردار اداکرسکتی ہیں۔ اکیڈیمیاء اور انڈسٹریز کے اشتراک کے بغیر ترقی کا خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہمیں صنعتوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق کو فروغ دینا ہوگا۔انڈسٹریز کو چاہیئے کہ وہ اپنی ضروریات سے جامعات کو آگاہ کریں تاکہ وہ ان کی ضروریات کے مطابق ایسی تحقیق کرسکیں جس سے نہ صرف انڈسٹریز کو فائدہ ہو بلکہ اس کے معاشرے پر بھی دوررس نتائج مرتب ہو۔انہوں نے ریسرچ پارک کی تکمیل کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کا  یقین دلایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور شعبہ ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ کے زیر اہتمام  تجرباتی فیلڈ ۔ایگریکلچر اور فوڈ ٹیکنالوجی ریسرچ پارک کے سنگِ بنیاد رکھنے اور ر ڈیجیٹل سیمینار لائبریری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے 25 سے زائد قومی و بین الاقوامی غذائی کمپنیز کے نمائندگان کو جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اور شعبہ ایگری کلچر اینڈ ایگربزنس مینجمنٹ میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور فوڈ ٹیکنالوجی پارک کی تیاری مین تعاون کی درخواست کی جس پر غذائی کمپنیز کے نمائندگان نے جدید ریسرچ کے کام کو سراہتے ہوئے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔حلال آگہی اور تحقیقاتی کونسل کے صدر آفاق شمسی نے کہا کہ صرف حلال گوشت کی صنعت 3.5 ٹریلین ڈالرز کی ہے جو اگلے پانچ سالوں میں 6 تا7 ٹریلین ڈالرز کی صنعت بن جائے گی۔مگر بدقسمتی سے مسلم ممالک کا اس صنعت میں صرف 1.5 فیصدحصہ ہے اور پاکستان بہ مشکل 0.4 فیصدکے قریب اس صنعت سے استفادہ کررہاہے جو لمحہ فکریہ ہے۔کراچی میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جبکہ اندورن سندھ اور پنجاب میں ایسے چند منصوبوں پر کام ہورہاہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ انڈسٹریز کی اہمیت اور افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیٹل فارمنگ پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ یہ ایک کثیر زرمبادلہ کا ذریعہ بن سکے۔ایگری کلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ کی چیئر پرسن ڈاکٹر صبوحی رضا نے کہا کہ شعبہ ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ کو مذکورہ منصوبے کے تحت تحقیق کرنے کے لئے18.18 ایکٹر رقبہ مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن