اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال سے آئل ٹریڈرز متاثرین کے وفد نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کی۔ ملاقات میں متاثرین نے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کو آگاہ کیا کہ تقریباَ46ہزار متاثرین سے انیس الرحمان اور ان کے گروہ کے دیگر ساتھی پورے پاکستان سے زیادہ منافع، فراڈ اور دھوکہ کی آڑ میں عوام الناس سے تقریباََ 80ارب روپے کی رقوم لوٹنے کے نہ ہی عوام کو ان کی رقوم واپس کر رہے ہیں بلکہ اپنے دفاتر اور ٹیلی فون بند کر کے غائب ہیں۔ جن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ چیئرمین نیب نے متاثرین کے ساتھ زیادہ منافع، فراڈ اور دھوکہ کی آڑ میں تقریباََ 80ارب روپے کی رقوم ہتھیانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو ہدایت کی کہ ملزمان چاہے جتنے بااثر اور با اختیار ہوں وہ قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتے۔ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لانے کے لئے نیب لاہو ر میں ایک خصوصی سیل قائم کیا جائے اور 46ہزار متاثرین کو ان کی عبر بھر کی لوٹی گئی رقوم واپس دلائی جائیں۔ اس سارے عمل کی نگرانی چئیرمین نیب باقائدگی کے ساتھ خود کریں گے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی موجودہ قیاد ت کے دور میں 487ارب روپے کی رقم بد عنوان عناصر سے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر بر آمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی جا چکی ہے۔