وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ میں اضافہ خوش آئند ہے، ڈھائی سال میں 20 ارب ڈالر قرض واپس کرچکے ،کسی حکومت نے اتنے قرضے واپس نہیں کیے، قرضے کے باوجود ہمارے معاشی اعشاریے مثبت ہیں، ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، کرنسی کی قدر کم ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے، جب تک روپیہ مضبوط نہیں ہوگا، معیشت مضبوط نہیں ہوگی، عوام مشکل حالات سے گزرے، تنخواہ دار طبقے کو مشکلات کا سامنا رہا، کورونا کے دور میں ہماری برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، آج ٹیکسٹائل فیکٹریوں کیلئے ورکرز نہیں مل رہے۔ اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکانٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی وجہ سے میرا رابطہ شروع ہی سے سمندر پار پاکستانیوں سے تھا لیکن شوکت خانم کی فنڈ ریزنگ میں سب سے زیادہ ریسپانس ان کی جانب سے ملا، اس وقت مجھے اندازہ ہوا کہ ہماریبہت بڑی صلاحیت باہر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاونٹ کا خسارہ تھا جس کا حجم 20 ارب ڈالر تھا اور پاکستان کی تاریخ میں کسی کو اتنا برا خسارہ نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے برا اثر کرنسی پر ہوتا ہے جب کرنسی کی قدر کم ہوتی ہے تو ہر چیز مہنگی ہوجانے کے سبب سے غریب عوام سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ڈالر کی قیمت 160 روپے تک پہنچی تو جتنی چیزیں باہر سے درآمد ہوتی تھیں مثلا تیل مہنگا ہوگیا اور تیل کی وجہ سے ٹرانسپورٹ، بجلی مہنگی ہوئی جس کی وجہ سے مزید اشیا مہنگی ہوئیں۔ اسی طرح خوردنی تیل بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث مہنگا ہوا اور کووِڈ کی وجہ سے بھی اس کی قیمتیں اوپر گئیں، اسی طرح دالیں جو ہم 70 فیصد درآمد کرتے ہیں وہ مہنگی ہوئی اس طرح سارا اثر عوام پر پڑا۔ چنانچہ ہمارے لوگ بالخصوص تنخواہ دار طبقہ ایک بہت مشکل دور سے گزرا۔ ان کا کہنا تھا کہ آغاز سے ہی ہمیں اس بات کا ادراک تھا کہ جب تک ہمارا روپیہ مضبوط نہیں ہوگا حقیقی معنوں میں سرمایہ کاری بھی نہیں آئے گی۔ وزیراعظم نے اس کا طویل المدتی حل صرف ایک ہے اور وہ ہے ایکسپورٹ بڑھانا جس میں ہماری ریکارڈ بہتری ہوئی ہے بالخصوص ایسے وقت میں کہ جب ساری دنیا کی معیشتوں کے کورونا وائرس کی وجہ سے برے حالات تھے اور مسابقتی ممالک بنگلہ دیش اور بھارت کے مقابلے زیادہ تیزی سے ہماری برآمدات بڑھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہہ خاص کر ہمارا ٹیکسٹائل کا شعبہ عروج پر ہےجہاں ایک وقت لوگ ٹیکسٹائل کا کام بند کر کے ریئل اسٹیٹ کی جانب جارہے تھے وہاں اب نئی ملز لگ رہی ہیں، آج فیصل آباد، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں ٹیکسٹائل کے لیے ہنر مند افراد نہیں مل رہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے، روپے کو مستحکم رکھنے کی حکومتی کوششوں کی بدولت آج بہت بڑی تبدیلی آئی ہے۔
روشن ڈیجیٹل اکائونٹس کے لیے ایڈرٹائزنگ مہم چلانی چاہیے؛ عمران خان
Feb 18, 2021 | 12:15