امریکہ غلط راستے پرگامزن، دو تہائی امریکی  شہریوں کا سروے میں مئوقف

واشنگٹن(شِنہوا)ایک سروے کے مطابق دو تہائی امریکی شہر یوں کا کہنا ہے کہ امریکہ غلط راستے پر گامزن ہے۔ ایک جاری کردہ پولیٹیکو مارننگ کنسلٹ پول سے معلوم ہوا ہے کہ  صرف 34 فیصد رائے دہندگان کا خیال ہے کہ یہ ملک درست سمت میں جارہا ہے۔ سروے کے مطابق  43 فیصد امریکی شہریوں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے طور پر جو بائیڈن جو کام کر رہے ہیں وہ اس کی پرزور تائید  یا  جزوی طور پر  تائید  کرتے ہیں، جب کہ تقریبا 53 فیصد نے واضح  کیا کہ وہ اسے کسی حد تک نامنظور یا سختی سے نامنظور کرتے ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ صرف 39 فیصد امریکی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ بائیڈن کے نوول کرونا وائرس عالمی وبا سے نمٹنے کی تائید کرتے ہیں، 41 فیصد اسے ناقص درجہ بندی میں شمار کرتے ہیں جبکہ 16 فیصد نے اس کو محض ٹھیک قرار دیا۔ دنیا میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ انفیکشن اور اموات رپورٹ کر نے والی ملک کی ریاستوں  کی بڑھتی ہوئی تعداد نے نئی قسم  اومیکرون کی وجہ سے ہونے والے اضافے کے بعد روزانہ  کی بنیاد پر نئے کیسز میں کمی آنے پر نوول کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کردی ہے۔ امراض پر قابو پانے اور اس کی  روک تھام کے مراکز کی ڈائریکٹر روچیل والینسکی نے ایک ورچوئل بریفنگ میں بتایا کہ اومیکرون کے کیسز  میں کمی آرہی ہے، اور ہم جس رفتار سے پیشقدمی کررہے ہیں ہم سب محتاط انداز میں اس سے  پر امید ہیں کہ ہم ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے چوکنا رہنا چاہتے ہیں تاکہ یہ سلسلہ برقرار رہ سکے۔ پولیٹیکو مارننگ کنسلٹ پول 12 سے 13 فروری کو 2 ہزار 5 رجسٹرڈ رائے دہندگان کے مثالی نمونے کے ساتھ کیا گیا تھا۔ مکمل سروے میں غلطی کی گنجائش 2 فیصد پوائنٹس ہے۔

ای پیپر دی نیشن