توہین مذہب کے نام پرکسی ماورائے عدالت قتل جائز نہیں : راغب نعیمی 

Feb 18, 2022

لاہور (خصوصی نامہ نگار)توہین مذہب کے نام پرکسی شخص کا ماورائے عدالت قتل اور قانون کو ہاتھ میں لینا شرعی طور پر جائز نہیں افغانستان میں انسانی المیہ سے بچنے کیلئے افغان حکومت کو تسلیم کرنا ناگزیرہے۔ان خیالات کا اظہار جامعہ نعیمیہ گڑھی شاہو لاہور میں منعقدہ متحدہ علما ء کونسل پاکستا ن کے اجلاس میں علماء کرام نے کیا۔اجلاس میں مولانا عبدالرئوف ملک،ڈاکٹرراغب حسین نعیمی،مولانا زاہد الراشدی،سردار محمد خان لغاری،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،مفتی قیصر نعیمی،مفتی عمیر اسلم،مفتی عثمان جلالی،مولانا عبدالغفار روپڑی،علامہ شعیب الرحمن قاسمی،ڈاکٹر ملک محمد سلیم،ڈاکٹر سرفراز احمد اعوان،مولاناعاصم مخدوم،ملک گلفام،حافظ محمدیعقوب شاہ ودیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں کہا گیاہے کہ کسی بھی شخص کاماورائے عدالت قتل کی مذمت کرنا تمام علماء کرام کی ذمہ داری  بنتی ہے کہ وہ اس کی ہر سطح پر مذمت کریںحکومتی سطح پر دونوں ایوانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہئ1973کے آئین کے مطابق اسلامی اصلاحات اور اسلامی دفعات کا ملک میں نفاذ کیا جائے اور ایسے تمام قوانین جو زیر التواء ہیں ان میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیاجائے،اجلاس میں متفقہ طور پر حکومت سے کہا گیا ہے کہ افغانستان میں انسانی المیہ سے بچنے کیلئے حکومتی سطح پر ہنگامی کاوشیں ناگزیر ہیں اور علماء کی ذمہ داری بنتی ہے کہ عوامی سطح پر افغانستان میں امدادی کاموں میں تعاون کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں تا کہ افغانستان میں امن وامان اور بھوک وافلاس کی صورتحال جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں افغان حکومت کی مدد کی جا سکے۔

مزیدخبریں