لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ بابراعظم دنیا کا بہترین کھلاڑی ہے، سپنرز کے حوالے سے میری سوچ کافی مثبت ہے۔جب کرکٹ شروع کی تو پاکستان کیلئے کھیلنا میرا خواب تھا، ریٹائر ہونے کے بعد بھی پاکستان کی خدمت کرنا چاہتا تھا۔ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، جس کیلئے آسٹریلیا اورحکومت پاکستان کا شکر گزار ہوں، پوری قوم اس دورے کی منتظر ہے۔ آسٹریلیا کی ٹیم کو دیکھتے ہوئے اپنی ٹیم بنائیں گے، ہوم سیریز کا فائدہ ہوتا ہے لیکن آسٹریلیا اس وقت ٹاپ ٹیم ہے، سیریز کے حوالے سے پلاننگ کررہے ہیں۔یوسف کی صلاحیتوں پر سب کو بھروسہ ہے، یوسف ہائی پرفارمنس سنٹر میں بھی کام کررہا ہے، ہمیں اپنی تیاری مکمل کرنی ہوگی۔ آسٹریلیا کے خلاف خفیہ منصوبہ بندی کو منظر عام پر نہیں لا سکتے۔آسٹریلیا کیخلاف قومی تربیتی کیمپ کے افتتاحی روز نیشنل سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثقلین مشتاق نے کہا کہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم مسلسل بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، انگلینڈ کیخلاف بھی اس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کیخلاف منصوبہ بندی نہ کریں، آسٹریلوی ٹیم کو سامنے رکھ کر اپنے اہداف بنائے ہیں، اس کی کمزوریوں کو بھی دیکھیں گے، پاکستان کو ہوم سیریز میں ماحول، موسم اور وکٹ کیساتھ تماشائیوں کا بھی ایڈوانٹیج حاصل ہوگا، لیکن ہم صرف ایڈوانٹیج کی بنیاد پر منصوبہ بندی کو نظر انداز نہیں کریں گے۔ امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی، پی ایس ایل 7سے فارغ ہونے والے کھلاڑیوں کی آمد کے بعد مزید تربیت کے مواقع میسر آئیں گے۔ پاکستان کی زمین بہت زرخیز ہے، اگر اس وقت پاکستان کے پاس اعلیٰ معیار کا لیگ سپنر نہیں تو کوئی بات نہیں، ہمیں آگے چل کر اچھے سپنرز ملنے کی توقع ہے۔قومی کپتان بابر اعظم کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاشبہ بابراعظم اس وقت دنیا کا بہترین بیٹر ہے، اس کی پاکستان کیلئے بہترین خدمات ہیں، وہ ہر فارمیٹ کا بہترین کھلاڑی ہے۔ثقلین مشتاق نے بابر اعظم کو چاند سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم ایک چاند کی مانند ہے، اگر چاند پر بدلی آجائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا،چاند تو چاند ہی رہتا ہے،پی ایس ایل7 میں سب ٹیمیں مضبوط ہیں، کراچی کنگز بھی اچھی ٹیم ہے لیکن اس وقت وہ بدقسمتی کا شکار ہے۔ پورا پاکستان اس وقت کرکٹ کیساتھ ہے، ہم آسٹریلیا کو کھلے دل کیساتھ خوش آمدید کہتے ہیں اور آسٹریلیا بھی بے دھڑک ہو کر پاکستان آئے، انہوں نے کہا کہ بہترین نتائج کیلئے کوچنگ سٹاف کو طویل المدت ہونا چاہیے، اگر بیٹنگ کوچ سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان آسٹریلیا کیخلاف سیریز کے بعد بھی ذمہ داری ادا کریں گے تو میرے لیے بھی سودمند ہوگا لیکن اس کا فیصلہ پی سی بی اور یونس خان کومل کر کرنا ہے۔ اللہ نے مجھے کرکٹ کھیلنے کے بعد بھی موقع دیا ہے کہ ملک کی خدمت کروں، کوشش ہوگی کہ پاکستان کیلئے سو فیصد سے زیادہ خدمات انجام دوں۔
آسٹر یلوی ٹیم کیخلاف منصوبہ بندی خفیہ، منظر عام پر نہیں لا سکتے
Feb 18, 2022