راولپنڈی (اکمل شہزاد سے)پاکستان پوسٹ ڈسپنسریوں اور میڈیکل سنٹرز کیلئے رواں مالی سال کے آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود تاحال ادویات اور لیبارٹری ٹیسٹ کی کٹس نہ خریدی جاسکیں۔ گزشتہ سال جولائی میں جاری شدہ بجٹ سے تیسری سہ ماہی میں بھی ادویات خریدی گئیں نہ ٹینڈر جاری ہوئے۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ تاخیری حربے کئی سال سے انتظامیہ کا معمول بن چکا ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد کے پوسٹل میڈیکل سنٹر اور ڈسپنسری میں امراض قلب، ذیابیطس الرجی سمیت دائمی امراض میں مبتلا ملازمین اور انکے خاندانوں کیلئے ضروری ادویات کی قلت ہے۔ یہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ غیر معیاری کمپنیوں کی ادویات کو ترجیح دی جاتی ہے، نسخہ کے مطابق مہنگی ادویات کی ازخود خریداری پر میڈیکل بلز کی منظوری جوئے شیر لانے سے کم نہیں رہا۔ ملازمین نے وفاقی وزیر مواصلات اور ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ سے معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔