تھرپارکر (رپورٹ مبارک بجیر)تھرپارکر میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے تھرپارکر پولیس اور امید گھر ادارے کی جانب سے ایس ایس پی تھرپارکر ہال میں مشاورتی اجلاس۔ڈپٹی کمشنر لال ڈنومنگی،ایس ایس پی عابد بلوچ،سماجی رہنما کاشف بجیر سمیت پولیس افسران،تاجر برادری،سماجی کارکن شریک ہوئے۔اس موقع پر بات کرتے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر لال ڈنو منگی نے کہا کہ لوگوں کے ذہن منتشر ہوگئے ہیں اکیلے پن کا احساس بڑھ رہا ہے۔آپس میں گھروں میں بات چیت بھی کم ہوگئے۔بچوں کو ہر گھر میں سمجھنا معمول کی بات ہے مگر اب اس پر بھی واقعات ہورہے ہیں۔معاشی حالات کے وجہ سے خاندان ذہنی دبائو میں رہتے ہیں۔بچے اور والدین بھی نظر انداز کرنے کی شکایات کرتے ہیں،معاشرتی مسائل کے خراب اثر ہورہے ہیں۔ذہنی دبائو کی وبا عام ہوگیا ہے ایسے معاملات کی نشاندہی کرتے میڈیا بھی ہم کو اطلاع کرسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایچھ اور پٹواریوں سے عزت نہ ملنے پر بھی عوام کی شکایات بڑہتی جارہی ہے،جس گھر میں خودکشی کے واقعات ہوئے ہیں تو ان کو تنگ نہیں کرنا چاہیے۔ہم خود کو بھی مرنا ہے پھر بھی کوئی ملازم فوت تو اس کو تنگ کیا جاتا ہے۔لوگ مسائل حل نہ ہونے پر مایوس ہوتے ہیں۔پیار محبت کے مسائل بھی خودکشی کا سبب بن جاتے ہیں۔اس طرح مسلسل پروگرام جاری رکھے جائیں۔انہوں نے افسران کو ہدایات دیں کہ کھلی کچہری کرائی جائیں،لوگوں کے مسائل سنے جائیں۔ڈاکٹروں کو بھی اس حوالے سے آگاہی دی جائے۔ پوسٹ مارٹم بھی لازمی ہونا چاہیے۔ ہر خودکشی کا ایک پیپر بھی ظاہر کیا جائے۔ ڈیٹا ترتیب دیا جائے،ضلعی انتظامیہ ہر طرح کی مدد کرے گی۔اس موقع پر ایس ایس پی تھرپارکر عابد بلوچ نے کہا کہ گذشتہ سال خودکشی کے 127 واقعات اور رواں سال 14 خودکشی کے واقعے ہوئے ہیں۔عابد بلوچ نے مزید کہا کہ دیسی شراب بھی ڈپریشن میں مبتلا کرتا ہے۔کافی برادری میں کلچرل کی طور پر دیسی شراب کو استعمال کرنے کا بھی سنا ہے اس کو روکنا پڑے گا،وکلاکو بھی چاہیے کہ ایسے ملزمان کو سزا دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔پولیس اکیلے اس میں ذمہ دار نہیں کرمنل جسٹس سسٹم میں اور بھی سوشل میڈیا کا استعمال جو زیادہ اس پر بھی سروی کی جائے۔اچھے کام کی بات زیادہ نہیں پھیلتی۔انہوں نے مزید کہا کہ خودکشی کے واقعات کی بات تمام سوشل میڈیا گروپس میں شیئر زیادہ ہوتی ہے۔روز خبریں سن پر لوگ کنارے کھڑے ایسے لوگ کرسکتے ہیں اس لیے سوشل میڈیا کو بھی اس معاملے پر زیادہ شیئر سے روکا جائے۔کم عمری کی شادی بھی خودکشی کا اسباب بن رہی ہے۔نان مسلم میں شادی رجسٹریشن ہونی چاہیے۔اس عمر میں حاملہ ہونے سے بھی ڈپریشن بڑھتے ہیں۔انہوں نے ایس ایچ اوز کو ہدایت کی کہ عوامی شکایات پر فوری نوٹس لیا جائے۔اس موقعے پر بات کرتے سماجی رہنما کاشف بجیر نے کہا میرپورخاص ریجن کے تمام اضلاع میں امید گھر قائم کررہے ہیں جس میں پولیس اور ضلع انتظامیہ کے تعاون سے فوری رسپانس کا نظام بنا رہے ہیں تاکہ عوام اپنے مسائل اور خودکشی یا ذہنی امراض کے شکار افراد کی اطلاع دیں اور ایسے مسائل کے شکار افراد کی فوری مدد کرکے خودکشی کے واقعات میں کمی لائی جائے۔مٹھی میں جلد امید گھر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔پولیس،سماجی ادارے اور تاجر برادری بھی اس کام میں اپنا حصہ ڈالے،زندگیوں کو بچانے کے لیے کوشش سارے مل کر کریں گے۔اس موقع پر تاجر رہنما شام سندر،ایڈووکیٹ شاکرہ،ایڈووکیٹ پریل مری،کملا بھیل،جام سنگھ سوڈھو سمیت مختلف تھانوں کے ایس ایچھ اوز نے شرکت کی اور تجاویز پیش کی۔
معاشی حالات کی وجہ سے خودکشیوں میں اضافہ ہورہا ہے : ڈپٹی کمشنر تھر پارکر
Feb 18, 2023