نئی دہلی، سری نگر (کے پی آئی) سرینگر میں ایک سرکاری ملازم کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا۔ نامعلوم مسلح افراد نے سرینگر کے علاقے قمر واری میں اقبال میر کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع سرینگر میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں، گزشتہ برسوں کے دوران یہاں کے عوام غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں، اقتصادی بدحالی اور بے روزگاری عروج پر ہے اور بھارتی حکومت جموں و کشمیر سے متعلق غلط اور گمراہ کن دعوے کر رہی ہے۔ دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ ساڑھے تین سال سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف درخواستوں کی سماعت سے گریز کر رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کر دیا تھا۔ جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں انسداد تجاوزات مہم غریبوں کے گھر اجاڑنے کے لیے چلائی جا رہی ہے۔ ہائی ہامہ کپواڑہ میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حکومت پہلی بار دیکھ رہی ہوں جو غریبوں کو بے گھر کر کے ہسپتال سکول اور پارکیں بنوانے کا اعلان کر رہی ہے۔ اگر انہیں یہی کرنا ہے تو فوج کے قبضے میں لاکھوں کنال زمین ہے، اس زمین کو واپس لیا جائے ہسپتال سکول اور پارکس بنائے جائیں۔