اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)آئی ایم ایف کیساتھ قرضہ پروگرام نویں ریویو کے تحت سٹاف لیول معاہدہ کا اعلان میں اب کوئی رکاوٹ نہیں رہی ہے،جاری پروگرام کے تحت ابھی دو ریویو باقی ہیں جبکہ دسواں ریویو بھی جلد کرانا پڑے گا،پاکستان کی طرف سے نویں ریویو کے تمام اقدامات پورے ہو چکے ہیں،تمام بنیادی امور پر اتفاق ہو چکا ہے ،اور ان لائن بات چیت میمورنڈم کی نوک پلک کو درست کیا جا رہا ہے ،ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق 23جون تک ملکی زرمبادلہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی لانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ پاکستان کو دوست ممالک، عالمی اداروں اور کمرشل قرض کے ذریعے 10 ارب ڈالر سے زائد کا انتظام کرنا ہوگا۔ عالمی مالیاتی اداروں سے ساڑھے تین ارب ڈالر ملنے کی امید ہے ۔ چین کو تین ارب ڈالر کی ادائیگی رول اوور ہونے کے علاوہ چینی کمرشل بینکوں کو واجب الادا 1.7 ارب ڈالر قرض اور سعودی عرب و یو اے ای کے سیف ڈیپازٹس کی بھی ری فنانسنگ کا قومی امکان ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں موجودہ مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد تک محدود اورمہنگائی 29 فیصد سے زیادہ رہنے کا تخمینہ لگایا گیا۔ پالیسی ریٹ بڑھانے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں بتدریج اضافے پر بھی اتفاق ہوگیا۔سٹاف لیول معاہدہ کے اعلان کے دو ہفتے کے بعد پاکستان کا کیس بورڈ کے دستیاب اجلاس میں ذیر غور آ جائے گا،جاری پروگرام نے30جون 2023کو مکمل ہو جانا ہے ،اور پاکستان کو جلد یہ فیصلہ بھی کران ہو گا کہ آئی ایم ایف سے نیا پروگرام لینا ہے یا نہیں،تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو نئے پروگرام میں جانا پرے گا ۔