لاہور‘ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر+ خبر نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے سابق جسٹس ملک محمد قیوم انتقال کرگئے۔ انہیں گزشتہ روز لاہور میانی صاحب قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس شہرام سرور، وزیراعظم کے معاون عطا تارڑ سمیت وکلائ، سیاسی اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ وہ دل کے عارضہ میں مبتلا تھے۔ ان کی عمر 79 برس تھی۔ جسٹس (ر) ملک محمد قیوم نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم‘ سابق ایم این اے پرویز ملک مرحوم کے بھائی اور رکن قومی اسمبلی علی پرویز ملک کے تایا تھے۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر‘ لاہور ہائیکورٹ کے جج اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدوں پر فائز رہ چکے تھے۔ جسٹس (ر) ملک قیوم طویل عرصے سے علیل تھے اور لاہور کے جناح ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ریٹائرڈ جسٹس ملک محمد قیوم کی وفات پر دکھ اور اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جسٹس (ر) ملک قیوم قانون کے شعبے میں ممتاز مقام رکھتے تھے۔ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبر دے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرحوم قانون کے شعبے میں ممتاز مقام رکھتے تھے۔ وزیراعظم نے دعا کی کہ اﷲ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر دے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے جسٹس (ر) ملک محمد قیوم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ تعزیتی پیغام میں کہا کہ ملک قیوم سے انتہائی احترام کا رشتہ تھا‘ اﷲ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔