قرضے حکمران لیتے ‘ بھگتنا عوام کو پڑتا ہے ٗ حافظ نعیم الرحمن


کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ قرضے حکمران لیتے ہیں اور بھگتنا عوام کو پڑتا ہے ،آئی ایم ایف کو جب اپنے قرضے واپس لینے ہوتے ہیں تو عوا م پر نئے ٹیکس لگوادیے جاتے ہیں،حکمرانوں سے ان کی شاہ خرچیوں اور لوٹ مار کا حساب نہیں لیا جاتا۔  ان خیالات کا اظہا انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ کتنی گاڑیاں سرکاری افسران کے ذاتی استعمال میں ہیں اور حکمرانوںکے ذاتی پروٹوکول اور افسران کی گاڑیوں پر کتنا پیڑول خرچ ہوتا ہے ،حکمرانوں سے قربانیاں لینے اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے سارا بوجھ عوام پر کیوں ڈالا جاتا ہے ،’’بلدیاتی انتخابات مکمل کراؤ‘‘تحریک کے سلسلے میں اتوار 19فروری کو نیو ایم اے جناح روڈ پر تاریخی احتجاج ہوگا ۔ 22فروری کو الیکشن کمیشن کی اسلام آباد سماعت میںخود شرکت کروں گا،الیکشن کمیشن کی ذمہ داری پارٹیوں کو تحفظ فراہم کرنا اور زرداری ڈاکٹرائن کا حصہ بننا نہیں بلکہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کو ان کا آئینی وجمہوری حق فراہم کرنا ہے ،الیکشن کمیشن دھاندلی کے ذریعے چھینی گئی نشستوں کا فیصلہ اور ملتوی شدہ 11نشستوں کے انتخابی شیڈول کا فوری اعلان کرے ،ہم عوامی مینڈیٹ کا تحفظ کریں گے ، کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا ،پیپلزپارٹی ہو یاپی ٹی آئی ہم سب کے ساتھ مل کر کراچی میں تعمیر وترقی کا کام کرنا چاہتے ہیں ،شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،منشیا ت کے اڈے چل رہے ہیں جو پولیس کی سرپرستی کے بغیر نہیں چل سکتے،محکمہ پولیس میں کالی بھیڑیں موجود ہیں ،جن کا صفایا کیا جائے اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک ایک پرائیویٹ ادارہ ہے جوکہ وفاق کا 662ارب روپے کا نادہندہ ہے ،کے الیکٹرک سوئی سدرن کا بھی 150ارب روپے کا نادہندہ ہے ،اسے کلاء بیک کی مد میں کراچی کے عوام کو 50ارب روپے ادا کرنے ہیں ،آخر کیا وجہ ہے کہ اس کے خلاف کوئی بھی حکومت اور پارٹی بات نہیں کرتی ،کیوں عوام کے پیسے واپس نہیں دلائی جاتے ؟،2005میں جب کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ میں کے الیکٹرک نے طے کیا تھا کہ  ہم سستی بجلی بنائیں گے تو معاہدہ پر عمل کیوں نہیں کیا گیا ،ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ معاہدہ کی پاسداری نہ کرنے پر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کردیا جاتا لیکن کے الیکٹرک کو مزید سات سال کا لائسنس دینے کی سازش ہورہی ہے جو کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہوگی ،جماعت اسلامی اسے کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔

ای پیپر دی نیشن