اسلام آباد+آدیامان (خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف زلزلے سے متاثرہ برادر اسلامی ملک ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ سے زلزلہ متاثرہ علاقے آدیامان پہنچ گئے۔ متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ آدیامان حالیہ زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر ہے۔ وزیرِ اعظم کا آدیامان ہوائی اڈے پر ترکیہ کے وزراء نے استقبال کیا۔ وزیرِ تجارت مہمت موش، وزیرِ مواصلات و انفراسٹرکچر کے وزیرِ عادل اسماعیل اولو ایئر پورٹ پر موجود تھے۔ آدیامان کے گورنر مہمت چوہادار، علی شاہین ترک پارلیمنٹ میں ترکیہ پاکستان فرینڈشپ گروپ کے صدر اور ترک سفارتی حکام نے استقبال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آدیامان پہنچنے پر زلزلہ زدگان کیلئے امدادی سامان ترک حکام کے حوالے کیا۔ پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ ترکیہ کے زلزلہ زدگان کیلئے آدیامان پہنچا تھا۔ میاں شہباز شریف نے آدیامان میں زلزلہ متاثرین سے ملاقات کے دوران یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کے پیاروں کی وفات پر تعزیت کی۔ وزیراعظم نے متاثرین کو پاکستان کی طرف سے بھرپور مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی آپ کے بہن بھائی ہیں، مشکل میں کبھی اکیلا نہیں چھوڑیں گے، پوری پاکستانی قوم اپنے ترک بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے، میری عالمی برادری، او آئی سی، اقوامِ متحدہ اور تمام انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے اپیل ہے کہ ترکیہ کے لوگوں کی مدد کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ پاکستان سردی سے بچاؤ کے مزید خیمے اور کمبل ترکیہ بھیجتا رہے گا۔ پاکستان فضائی، سمندری اور زمینی راستوں سے ترکیہ کے زلزلہ زدگان کیلئے امداد بھیج رہا ہے، پاکستان اس وقت تک 500 ٹن امدادی سامان ترکیہ بھیج چکا ہے ، پاکستان جس قدر ہو سکے گا، ترکیہ کے زلزلہ زدگان کیلئے امداد بھیجتا رہے گا۔ وزیراعظم نے آدیامان میں ریسکیوآپریشن میں حصہ لینے والی پاکستانی ریسکیو ٹیموں سے بھی ملاقات کی، پاک فوج اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی امدادی کارروائیوں کو سراہا۔ آدیامان میں زلزلہ زدگان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا پاکستان کی طرف سے امداد پر شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ترک بھائیوں کی ہرممکن مدد کریں گے۔ ترکیہ نے بھی ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ ترکیہ پاکستان کا دیرینہ دوست ہے۔ ترک ٹی وی کو انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ زلزلہ تاریخ کا شدید ترین زلزلہ تھا‘ لیکن ترک قوم بہت بہادر اور عظیم ہے۔ میری عالمی برادری‘ او آئی سی ‘ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں سے اپیل ہے کہ ترکیہ کے لوگوں کی مدد کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ آدیامان یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے اپنی آنکھوں سے بڑے پیمانے پر تباہی کے مناظر دیکھے ہیں۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ صدر اردگان کے ساتھ بات چیت کے بعد ہم نے اپنی حکمت عملی تبدیل کر لی ہے۔ پہلے ہم سردیوں کیلئے خیمے‘ کمبل اور کھانے پینے کی اشیاء بھیج رہے تھے۔ اب ہم صرف سردیوں کے خیموں پر توجہ مرکوز کریں گے جو فائر پروف ہونے چاہئیں۔ پاکستان پہنچ کر ملک کے تمام مقامی ممکنہ ٹینٹ مینوفیکچررز سے ملاقات کریں گے۔ میں ان کے ساتھ میٹنگ کروں گا اور اعلیٰ معیار کے فائر پروف خیموں کی تیزی سے تیاری کیلئے ٹھوس منصوبہ بنائوں گا۔شہباز شریف دورہ ترکیہ مکمل کرکے پاکستان پہنچ گئے۔ آدیامان ہوائی اڈے پر روانگی کے وقت ترکیہ کے وزیر تجارت مہمت موش، وزیرِ مواصلات عادل اسماعیل اولو، آدیامان کے گورنر مہمت چوہادار، علی شاہین ترک پارلیمنٹ میں ترکیہ پاکستان فرینڈشپ گروپ کے صدر اور ترک سفارتی حکام بھی موجود تھے۔