کراچی(اسٹاف رپورٹر ) ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بلدیہ عظمی کراچی کے اسپتالوں، طبی انسٹیٹیوٹ اور دیگر شعبہ جات کے سربراہان کی طرف سے اختیارات کے بغیر افسران و دیگر عملے کو دفتری حکم نامے جاری کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ محکمہ جاتی حکم نامے صرف مجاز اتھارٹی کی اجازت سے اور محکمہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے ذریعہ ہی جاری کئے جائیں گے، اس حوالے سے بلدیہ عظمی کراچی کے جملہ سربراہان محکمہ جات کو بذریعہ سرکلر ہدایت کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں دستیاب افرادی قوت کی معمول کے فرائض انجام دینے کے لئے کے ایم سی کے مختلف محکموں میں تعیناتی بہتر انداز میں کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاہم بعض محکموں کی طرف سے اپنے طور پر بغیر کسی وجہ کے اختیارات کے بغیر افسران و دیگر عملے کا تبادلہ و تعیناتی کے حکم نامے جاری کرنا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے لہٰذا سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے ایم سی کسی بھی طبی ادارے، اسپتال، شعبے کی طرف سے اختیارات کی تفویض کے حوالے جاری کی گئی دفتری یادداشت سے ہٹ کر افسران و عملے کے تبادلے و تعیناتی سے گریز کو یقینی بنائیں اور اگر ڈاکٹر یا پیرامیڈیکل اسٹاف سمیت افسران و دیگر اہلکاروں کے تبادلے و تعیناتی کی ضرورت محسوس ہو تو اس کے لئے اہم وجوہات کے ساتھ تجویز محکمہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ کو بھیجی جائے تاکہ اسے طریقہ کار کے مطابق مجاز حکام کے روبرو منظوری کے لئے پیش کیاجائے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دیگر محکمہ جاتی سربراہان بھی ان ہدایات کی پابندی کریں گے۔
محکمہ جاتی حکم نامے مجاز اتھارٹی کی اجازت سے جاری ہونگے ، سٹی ایڈمنسٹریٹر
Feb 18, 2023