کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کی پاک ملائشیا بزنس کونسل کے چیئرمین ایم بشیر جان محمد کی جانب سے پاکستان میں ملائیشیا کے ہائی کمشنر محمد اظہر مزلان کے اعزاز میں اپنے گھر پر عشائیہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاک ملائیشیا بزنس کونسل کے ڈائریکٹرز اور سرکردہ اراکین کے علاوہ کراچی میں ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہاردیناتا بن احمد اور ملائیشیا کے سفارت خانے اور قونصلیٹ کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ عشائیہ میں خاص طور پر ایڈمرل ریٹائرڈ سید حسن ناصر شاہ ، رئیر ایڈمرل جواد احمد ، عمران منیار ، عارف حبیب ، عزیز جندانی ، فرخ حسن خان ، داؤد جان محمد اور میاں عبداللہ اور درآمدکنندگان کے علاقہ متعدد دیگر قابل ذکر معزز صنعت کاروں اور درآمد کنندگان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جن میں بینکرز، پورٹ قاسم اتھارٹی، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹس اینڈ شپنگ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر افسران شامل تھے۔عشائیہ ، باہمی تبادلہ خیال کا ایک اچھا موقع ثابت ہوا، جس میں چیئرمین بشیر جان محمد اور عزت مآب ہائی کمشنر نے دو طرفہ تجارت کے معاملات اور اس کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی۔ایم بشیر جان محمد نے ملائیشیا کے ہائی کمشنر اور قونصل جنرل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے وقتاً فوقتاً کاروباری برادری کو فراہم کی جانے والی تمام معاونت پر شکریہ ادا کیا۔ایم بشیر جان محمد نے نشاندہی کی کہ اگرچہ ملائیشیا ستر کے عشرے سے پاکستان کا ایک اہم کاروباری شراکت دار ہے لیکن پاکستان کو مسلسل تجارتی خسارے کا سامنا رہا ہے اور حالیہ برسوں میں تجارتی عدم توازن تقریباً ایک ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے ملائیشیا کو پاکستان کی برآمدات بالخصوص چاول، پھل، سبزیاں، ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور سی فوڈ، طبی اور جراحی کے سامان اور دیگر غیر روایتی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کے لیے تجارتی مصنوعات کو متنوع بنانے اور دیگر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ پاک ملائیشیا بزنس کونسل، پاکستان سے ملائیشیا برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے تاہم اس سلسلے میں ملائیشیا میں ہائی کمیشن اور متعلقہ حلقوں کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔ایم بشیر جان محمد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاک ملائیشیا بزنس کونسل کا مقصد دوطرفہ تجارت، کاروباری سرگرمیوں، مشترکہ منصوبوں خصوصاً سرمایہ کاری اور میلوں اور نمائشوں میں تجارتی وفود کی شرکت کے ذریعے دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات اور تعاون کو فروغ دینا اور بڑھانا ہے، جس کی ہائی کمشنر نے تعریف کی عزت مآب محمد اظہر مزلان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے پاک ملائیشیابزنس کونسل کے کردار کی تعریف کی۔انھوں نے بتایا کہ ملائیشیا میں پولٹری اور انڈوں کی شدید قلت ہے، جنھیں اس وقت بڑی تعداد میں درآمد کیا جارہا ہے۔ انھوں نے پاکستانی کارباری افراد کو دعوت دی کہ وہ مرغی اور انڈے ملائیشیا برآمد کریں اور وہاں پولٹری اور حلال گوشت کا کاروبار بھی شروع کریں۔ انھوں نے یقین دلایا کہ ہائی کمیشن اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون اور رہنمائی فراہم کرے گا۔ہائی کمشنر نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ملائیشیا میں پاکستانی کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کے لیے کئی مواقع موجود ہیں اور وہ کوالالمپور میں اپنے کاروبار قائم کرسکتے ہیں، جہاں سے ناصرف ملائیشیا بلکہ پڑوسی آسیان ممالک کی منڈیوں تک رسائی مل جاتی ہے اور تجارت اور کاروبار کے حوالے سے باہمی طور پر متفقہ ضوابط، طریقہ کار اور سہولیات کا ہونا دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ایم بشیر جان محمد نے ہائی کمشنر کی پیشکش کو سراہا اور دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے ان کے فعال کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔