کراچی (کامرس رپورٹر) یونٹی فوڈزکے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فرخ امین نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، جبکہ بین الاقوامی سطح پر غذائی عدم تحفظ کی شکار اقوام میں پاکستان کا درجہ آٹھویں نمبر پر ہے، جہاں 40فیصد آبادی یا 8کروڑ افراد کو مناسب غذا دستیاب نہیں۔ افراط زر، بے روزگاری، آبادی میں اضافہ، زرعی پیداوار میں کمی اور حالیہ سیلاب کے باعث پاکستان میں صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ ماضی میں پاکستان گندم اور کپاس برآمد کرتا تھا تاہم اب پاکستان مقامی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے گندم اور کپاس درآمد کرتا ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو مستقبل میں پاکستان کو غذائی اجناس کیلئے خطیر زرمبادلہ خرچ کرنا پڑے گا۔ عالمی سطح پر پاکستان گندم پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے جبکہ 20کروڑ سے زائد آبادی کے باعث پاکستان گندم استعمال کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بھی ہے۔ پاکستان گندم کا فی کس استعمال 124کلو سالانہ ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے بہت کام کیا جا رہا ہے ، لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں گندم کی پیداوار 2.9میٹرک ٹن پر ایکڑ ہے جو دنیا کے اوسط 4میٹرک ٹن فی ایکڑ کے مقابلے بہت زیادہ کم ہے۔ فرخ امین نے کہا کہ اگر ہم صرف اپنی گندم کی پیداوار میں 20فیصد اضافہ کریں جو ممکن ہے تو ہماری گندم کی پیداوار 5.5ملین ٹن اضافہ کرکے 26ملین ٹن سالانہ کر سکتے ہیں۔ صرف 20فیصد اضافہ کرکے ہم زرمبادلہ کے ذخائر پر دباو¿ کم کرسکتے ہیں، جبکہ ہم گندم کی مقامی ضرورت کو پوری کرنے کے ساتھ گندم پھر سے برآمد کرنا شروع کردیں گے جس سے زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ضروری ہے کہ ہم زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے جدید اور بین الاقوامی طریقوں کو استعمال کریں اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں۔
فرخ امین