اسلام آباد ( محمد ریاض اختر ) پاکستان پیپلز پارٹی کے متحرک رہنماء وزیر اعظم کے سابق مشیر میاں خرم رسول نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کی طرف سے انتخابات سے متعلق انکشافات پر اعلیٰ سطح کا کمیشن بننا ضروری ہوگیاہے، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں بھی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہیں۔ لمحہ موجود میں دوبارہ نئے انتخابات کرانے کی بات مضحکہ خیز ہے ملک و قوم اور حالت اس بڑی الیکشن مشق کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ ’’نوائے وقت ‘‘سے گفتگو میں انہوں نے 12ویں عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کی مجموعی کاکردگی اور54سیٹوں کو شریک چیئرمین آصف علی رزداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی محبت اور محنت کا نتیجہ قرار دیا۔ میاں خرم رسول نے کہا کہ پاکستان میںاس وقت واحد امید پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے ہمیشہ عوامی حقوق کو مقدم رکھا ہے۔ ملک کو بلاول بھٹو زرداری جیسی جہاندیدہ قیادت کی اشد ضرورت ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے بحیثیت وزیر خارجہ دنیا بھر میں پاکستان کے وقار بلند کیا۔ سابق مشیررہنماء وزیر اعظم نے بتایا کہ آج غریب متوسط طبقہ کی ساری امیدیں پیپلزپارٹی سے وابستہ ہیں۔غریب شہری جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدور ،دیہاڑی دار غریب طبقہ کی زندگی بہتر کرنے کے لیے کردار ادا کیا۔اس وقت ملک شدید معاشی و سیاسی بحران کا شکار ہے۔پی پی لیڈر شپ ملک و قوم کو بحرانوں سے نجات دلوائے گی۔ میاں خرم رسول نے بتایا کہ پی پی 2صوبوں میں حکومت بنائے گی جبکہ مرکز میں اسکی حمایت سے حکومت سازی ہوگی، انکی جماعت نے کبھی نفرت اور تقسیم کی سیاست نہیں کی۔ جی ڈی اے کے احتجاج کی بابت گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ پیر آف پگاڑہ کے مریدوں کا پاور شو تھا جی ڈی اے کو شکست تسلیم کرکے شکایات کے لیے متعلقہ فورم کے دروازہ پر دستک دینی چاہیے ۔راولپنڈی میں پیپلز پارٹی کی انتخابی کارکردگی کے بارے میں سابق مشیر وزیر اعظم نے بتایا کہ راولپنڈی میں تنظیم سازی کی ضرورت عرصے سے محسوس کی جارہی ہے چیئرمین بلاول بھٹو عنقریب تسلیم سازی کی طرف توجہ دیں گے انشاء اللہ جماعت میں نئی روح پھونکنے کے بعد بھٹو کی جماعت کو دوبارہ سے پاکستان کی مقبول پارٹی بنایا جائے گا۔