شعبان اور رمضان المبارکی آمد آمد ہے۔ ان مہینوں میں مسلمان اپنے مال، زیورات، سونا چاندی میں سے زکوٰۃ نکالتے ہیں۔ زکوٰۃ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ یہ نہایت ہی اہم فریضہ ہے جو نہ صرف مال کو پاک کرتا بلکہ مال کو بڑھاتا بھی ہے جبکہ پاکیزہ مال انسان کی صحت سلامتی اور جان ومال میں برکت کااہم ذریعہ ثابت ہوتا ہے۔ زکوٰۃ جس قدر اہم فریضہ ہے ہمارے مسلمان بھائی بہنیں اس کے نصاب، مسائل اور فضائل سے اتنے ہی لاعلم ہیں۔ پیش نظر کتاب ’’زکوٰۃ ، عشر اور صدقۃ الفطر اسی موضوع پر ایک اہم پیشکش ہے جسے دینی کتابوں کی اشاعت کے عالمی ادارہ دارالسلام نے اپنے روایتی تزک و احتشام، خوبصورت جاذب نظر ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا ہے۔ کتاب کے مصنف مفسر قرآن، جید عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ہیں۔ حافظ صلاح الدین یوسف کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ جس موضوع پر لکھتے تو قرآن و حدیث کی روشنی میں لکھنے کا حق ادا کر دیا کرتے تھے۔ یہ کتاب اپنے موضوع کے تمام پہلوؤں کاکماحقہ احاطہ کیے ہوئے ہے۔ حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم نے زکوٰۃ، عشر، صدقۃ الفطر اور ان سے متعلقہ کسی بھی موضوع کو تشنہ نہیں چھوڑا۔ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ زکوٰۃ کے دو پہلو ہیں۔ عبادت ہونے کے اعتبار سے اس کا تعلق حقوق اللہ سے ہے اور چونکہ اس سے بندگان الٰہی بھی مستفید ہوتے ہیں، کروڑوں فقرا و مساکین، یتامیٰ، بیوگان، معذور اور اپاہج افراد کے معاشی مفادات بھی زکوٰۃ سے وابستہ ہیں۔ اس لحاظ سے زکوٰۃ کاتعلق حقوق العباد سے بھی ہے۔ اس سے زکوٰۃ کی اہمیت و افادیت واضح ہے۔ اس کے عبادت ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی ادائیگی سے انسان کو اللہ کا خصوصی قرب اور اس کی رضا حاصل ہوتی ہے، مال بڑھتا اور پاک ہوتا ہے۔ اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ یہ معاشرے کے معذور اور نادار افراد کی معاشی کفالت کابھی ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جس سے ایک انسان کے دل میں ضرورت مندوں کی خبر گیری اور ان کی خیر خواہی کا جذبہ بیدار ہوتا ہے۔ چار ابواب پر مشتمل اس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ اسلام میں زکوٰۃ کی اہمیت و افادیت کیا ہے۔ زکوٰۃنہ دینے کے لیے کیا وعید ہے؟ زکوٰۃ کے علاوہ دیگر صدقات، اجتماعی طور پر زکوٰۃ کی تقسیم کے فوائد، زکوٰۃ وصول کرنے والوں کے لیے نبیؐ کی کیا ہدایات ہیں؟ کیا مقروض پر زکوٰۃہے یا نہیں؟ مشینری پر زکوٰۃ، سونے، چاندی، زیور، مال تجارت، نقدی، زرعی پیداوار، پھلوں کانصاب کتنا ہے، مال ِ تجارت میں زکوٰۃ کی ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہے؟ پھلوں اور غلوں کے نصاب کا وقت کیا ہے؟ جانوروں کی زکوٰۃ کی تفصیل کیا ہے؟ مصارف زکوٰۃ کیا ہیں؟ وہ افراد جن کے لیے زکوٰۃجائز نہیں۔ صدقۃ الفطر کے کیامسائل ہیں؟ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ مسلمان معاشروں میں معاشی ناہمواری انتہا کو پہنچی ہوئی ہے، ایک طرف دولت کے جزیرے آباد ہیں اور دوسری جانب غربت و ناداری کی گہرائیاں ہیں۔ گداگری کی لعنت عام ہے، سفید پوش قسم کے لوگوں سے تعاون کاکوئی آبرو مندانہ انتظام نہیں، گردش دولت کی وہ صورت نہیں ہے جو اسلام میں مطلوب ہے بلکہ دولت جمع کرنے کی ہوس ہے جو اسلام میں بالعموم ناپسندیدہ ہے۔ باہم تعاون کی وہ کیفیت نہیں جن کا اہتمام زکوٰۃ کے ذریعے سے کیا جاتا ہے اور کلمہ اللہ کی سربلندی کا وہ اہتمام بھی نہیں ہے جو زکوٰۃ کے ایک مصرف فی سبیل اللہ کے قدرے وسیع مفہوم و مطلب کا تقاضا ہے، اسی طرح تالیف قلب کا بھی خاص اہتمام نہیں ہے جس کے ذریعے سے غیر مسلموں کو اسلام کی طرف راغب کیا جاسکے۔ اس کتاب میں ان تمام پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے جو علما کے لیے بھی قابل غور و فکر ہیں اور ارباب بست و کشاد کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہیں۔ کتاب کے آخر میں زکوٰۃ کا انکار کرنے والوں کا افکار و نظریات کا ذکر اور بالخصوص غلام احمد پرویز کے اشتراکی نظریے کا قرآن و حدیث کی روشنی میں جائزہ لے کر اس کا رد کیا گیا ہے۔ اس طرح سے اس کتاب کی اہمیت و افادیت کئی گنا بڑھ گئی ہے جو کہ اہل اسلام کے لیے ایک گرانقدر ہدیہ سے کم نہیں ہے۔ شعبان اور رمضان کے ایام شروع ہونے سے پہلے اس کتاب کا ہر صاحب ِ نصاب زکوٰۃ فرد کے پاس ہونا مفید ہے۔ 135 صفحات کی اس کتاب کی قیمت 220 روپے ہے جو دارالسلام کے مرکزی شوروم نزد سیکرٹریٹ سٹاپ لوئر مال پر دستیاب ہے۔ کتاب براہ راست حاصل کرنے کے لیے فون نمبر 042-37324034 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔