نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ کی چوتھی اننگزمیں حبیب بینک کی ٹیم کو کامیابی کے لئے دوسوپینتیس رنزکا ہدف ملا جواس نے پانچ وکٹوں کے نقصان پرکھیل کے آخری روز حاصل کرلیا۔ فاتح ٹیم کی جانب سے دوسری اننگزمیں آفتاب عالم نے سنچری سکورکی، وہ ایک سوچھ رنز بنا کرآؤٹ ہوئے جبکہ کپتان حسن رضا نے چون رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، پی آئی اے نے اپنی پہلی اننگز میں دو سو اٹھائیس اوردوسری اننگز میں تین سوانیس رنز بنائے جبکہ حبیب بینک کی ٹیم پہلی اننگز میں تین سو تیرہ رنز بنانے میں کامیاب رہی تھی۔ آفتاب عالم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ کراچی بلوز کے رمیز راجہ آٹھ سو یک رنزکے ساتھ ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین اور راولپنڈی کے صدف حسین چونسٹھ وکٹوں کے ساتھ بہترین باؤلرقرارپائے۔ فاتح ٹیم کو وننگ ٹرافی کے ساتھ دس لاکھ روپے جبکہ رنرزاپ ٹیم کو پانچ لاکھ روپے کیش پرائز بھی دیا گیا۔ پی آئی اے کے فہد اقبال پر ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پندرہ ہزار روپے جرمانے سمیت دو ون ڈے کی پابندی جبکہ فاسٹ باؤلرنجف شاہ کو بال ٹمپرنگ کرنے پر پندرہ ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم کو سلو اوورریٹ پر تینتیس ہزار جبکہ رنرز اپ ٹیم کو پچھہتر ہزار روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔ فاتح ٹیم کے کپتان حسن رضا نے فتح کو خوش آئند قراردیا
دوسری طرف رنرزاپ ٹیم کے کپتان کامران ساجد نے فائنل میچ کے دوران امپائرزکے فیصلوں اوررنگین گیند پرکچھ اعتراضات کئے
دوسری طرف رنرزاپ ٹیم کے کپتان کامران ساجد نے فائنل میچ کے دوران امپائرزکے فیصلوں اوررنگین گیند پرکچھ اعتراضات کئے