اسلام آباد (نمائندہ نوئے وقت) چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا ہے کہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے ملک میں معیاری قانونی تعلیم کا ہونا ضروری ہے جلد اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بورڈ آف گورنرز کی 39 میٹنگ میں جو سپریم کورٹ بلڈنگ میں ہوئی کے دوران کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اکیڈمی کو متحرک قانونی مرکز بنانے کے لئے قانون سازی کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری پہلی ترجیح ہے اکیڈمی کو ’’فیڈرل یونیورسٹی آف لاء اینڈ جوڈیشل‘‘ کا درجہ دلوایا جائے۔ اس حوالے سے وزارت قانون کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ معیاری قانونی تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیوں کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ہائیکورٹ کے سینئر چیف جسٹس کی سربراہی میں بورڈ نے ایک ’’ نیشنل جوڈیشل ایجوکیشن کوآرڈینیشن کمیٹی‘‘ تشکیل دی ہے جبکہ اسکے دیگر ممبران میں وفاقی اور صوبائی اکیڈمیوں کے ڈائریکٹرجنرلز شامل ہیں۔ کمیٹی میں اس تسلسل کو آگے بڑھایا جائے گا اور مستقبل کیلئے معیاری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ مخصوص باہمی مفاد کے ایشوز پر حکمت عملی اور تربیتی منصوبہ سازی کی جائے گی۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ یہ ملٹی ٹاسک کمیٹی نصاب اور جوڈیشل کلنڈر ترتیب دے گی۔