فوجی عدالتوں کا قیام انصاف کے بنیادی اصول کے منافی ہے: علی احمد کرد

کراچی (این این آئی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد نے کہا ہے کہ 21 ویں آئینی ترمیم منظور کرکے پارلیمنٹ نے اپنے اختیار ات اور طاقت کسی اور کے ہاتھ میں دے دی، عدالتیں انصاف فراہم کرنے جبکہ فوجی عدالتیں سزائیں دینے کے تصور کے تحت قائم کی جاتی ہیں۔ فوجی عدالتوں کا قیام انصاف کے بنیادی اصول کے منافی ہیں۔ ان خیالات کے اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام 21ویں ترمیم ، فوجی عدالتیں، انسانی حقوق اور میڈیا کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے کیا۔ اس موقع پر پاکستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ادریس بختیار، ہیومن رائٹس کمشن کی چیئرپرسن زہرہ یوسف، پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان، سیکرٹری جنرل کراچی پریس کلب اے ایچ خان زادہ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ علی احمد کرد نے اپنے خطاب میں کہا مہذب معاشرے انصاف کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے، تہذیب یافتہ معاشرے کی جانب بڑھنے کا حل فوجی عدالتیں نہیں، یونین آف جرنلسٹس کے صدر ادریس بختیار نے کہا کہ پارلیمنٹ نے فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے آئینی ترمیم کرکے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے اس اقدام پر پارلیمنٹ ہمیشہ شرمندہ رہے گی۔ ہیومین رائٹس کمیشن کی چیئرپرسن زہرہ یوسف نے کہا سپریم کورٹ فوجی عدالتوں کو 99میں غیر آئینی قرار دے چکی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...