اسلا م آباد/ لاہور (خبرنگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار) حکومتی اور اپوزیشن رہنماوں نے یورپی یونین اور امریکہ کی طرف سے ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں امن و استحکام پیدا ہوگا۔ امید ہے کہ اقوام متحدہ بھی پابندیاں ہٹانے کیلئے جلد سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کریگی۔ ان تعزیرات سے ایران کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ عالمی طاقتوں کا مؤقف تھا کہ ایران جوہری پروگرام کو ہتھیار بنانے کیلئے استعمال کرسکتا ہے تاہم ایران کا کہنا تھا کہ اسکا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے۔ پی پی پی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے سے ایران کے عالمی برادری کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں گے اور دہشت گردی کیخلاف اسکے کردار سے بھی عالمی سطح پر خاصی مدد مل سکے گی، میں بحیثیت پاکستانی کے اسکو خوش آئند قرار دیتی ہوں۔ اس وقت بہت بڑا جو چیلنج ہے وہ داعش کا ہے اور ایران کا موقف بالکل واضح ہے، وہ اس تنظیم کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں رکھتے، میں سمجھتی ہوں کہ اس تنظیم کو قابو میں لانے کیلئے وہ اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں تو انہیں یہ کردار ادا کرنا چاہئے۔ سابق وفاقی میر باز خان کھتران نے کہا کہ اس پیشرفت سے پاکستان اور ایران کے اقتصادی روابط مضبوط ہونے کے علاوہ خطے کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل نے کہا ہے کہ اس معاہدے سے خطہ میں ترقی ہوگی۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمے اور عالمی معاشی سرگرمیوں کا حصہ بننے پر ایران کے عوام کو مبارکباد دی اور کہا کہ اسلامی برادر ملک ایران کے عوام نے ثابت قدمی اور استقامت کے ساتھ عالمی سطح پر نامساعد حالات اور لاتعداد سیاسی، معاشی اور سماجی تکلیفوں کا سامنا کیا۔ میری دلی دعا ہے عالم اسلام کا ہر ملک معاشی حوالے سے خودمختار اور باوقار ہو اور علاقائی اور بین الاقوامی امن کے قیام کیلئے اپنا موثر اور لیڈنگ کردار ادا کر سکے اورعالم اسلام داخلی، سیاسی، سماجی اتحاد کی قوت اور برکت سے بہرہ مند ہو۔