فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ ن کی ضلعی تنظیم کے زیراہتمام ایک تقریب کے دوران حالیہ بلدیاتی انتخابات میں 78 آزاد نومنتخب ارکان نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد چیئرمین ضلع کونسل کے لئے مسلم لیگ(ن) کے پاس 146 ارکان کی اکثریت حاصل ہو گئی۔ مقامی ہوٹل میں مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر میاں قاسم فاروق اور جنرل سیکرٹری آزاد علی تبسم نے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی سمیت نومنتخب آزاد ارکان کو ظہرانہ دیا جس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے پاس ضلع فیصل آباد میں اب چیئرمین ضلع کونسل کے لئے 146 ارکان کی اکثریت موجود ہو گئی ہے لہٰذا چیئرمین ضلع کونسل وہی ہو گا جسے مسلم لیگ(ن) کی قیادت ٹکٹ جاری کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فروری میں میئر، ڈپٹی میئرز کے نام سامنے آ جائیں گے۔ فیصل آباد کے بلدیاتی اداروں کی تمام قیادت لیگی ہو گی ہمارے مقامی سطح پر آپس کے اختلافات اپنی جگہ مگر سٹی میئر، ڈپٹی میئرز، چیئرمین ضلع کونسل، وائس چیئرمین اور مخصوص نشستوں کا فیصلہ پارٹی قیادت ہی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اب انگوٹھیاں پہننے کا شوق بدل لینا چاہئے۔ پہلے جو ان کے ساتھ ہو چکا وہ قابل افسوس ہے ایسے لوگ گھریلو رشتے نہیں چلا سکتے پارٹی کیسے چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ تیلی پہلوان ہیں پھونک مارنے سے اڑنے والا شخص وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو دھمکیاں دیتا ہے۔ ان کے صوبہ میں جس وقت لوگ مر رہے تھے وہ کنٹینر پر ڈانس کر رہا تھا۔ پہلے اپنی صحت ٹھیک کر لیں پھر صوبہ ٹھیک کریں۔ ایسی دھمکیاں کارگر ثابت نہ ہوں گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کر رہا ہے، سرمایہ کاری آ رہی تھی تو سازش کے تحت دھرنوں میں الجھا کر ایک سال ضائع کر دیا گیا۔ بھارت اقتصادی راہداری کو بھی کالاباغ ڈیم کی طرح متنازعہ بنانے کیلئے ہم میں سے کچھ لوگوں کو استعمال کر رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ بغیر نام لئے وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک پر برس پڑے، کہتے ہیں اقتصادی راہداری پر نہ جانے کیوں ان کو تکلیف ہو رہی ہے، وزیراعظم کے خلاف بڑھکیں مارنے والے پہلے اپنی صحت دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی صحت ایسی ہے کنٹینر پر ڈانس کے دوران ہوا چلتی تو وہ اُڑ جاتے۔ تقریب میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی موجودگی میں جدید ترین اسلحہ کی کھلے عام نمائش کی گئی۔ ہوٹل میں اس قدر خوف و ہراس تھا کہ دیگر افراد ہوٹل کی طرف رخ کرنے سے گریزاں تھے۔ گن مین ہوٹل کے گیٹ کے باہر اسلحہ تان کر کھڑے تھے جس کی وجہ سے ہوٹل میں منعقد ہونے والی تقریبات کے لوگ خوفزدہ رہے۔ شہریوں اور تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کھلے عام اسلحہ کی نمائش کرنے والے ممبران اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کرائی جائے۔