سوائن فلو نے پنجاب میں پنجے گاڑھ لئے. لاہور میں بھی وائرس حملے کرنے لگا۔ شہریوں کی ڈینگی سے جان چھوٹی تو سوائن فلو نے شہریوں کو نشانے پر لے لیا۔ شیخ زید ہسپتال میں شمیم نامی شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جبکہ ملتان کے نشتر ہسپتال میں سینتیس مزیض لائے گئے جن میں سے مزید تیرہ افراد کی تصدیق ہو گئی۔
پنجاب میں سیزنل انفلوئنز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد روز برزو بڑھتی جارہی ہے. سوائن فلو سے اب تک 5ہلاکتیں پنڈی، چار ملتان، جبکہ لاہور میں تین، چکوال، گجرانوالہ اور ساہیوال میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے.
بڑی دیر کی مہربان آتے آتے کے مترادف پنجاب حکومت کو مرض کے تدارک کا خیال آہی گیا اور حکومت کی جانب سے مرض کی روک تھام کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں خصوصی سوائن فلو وارڈز قائم کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیزنل انفلوئنز عام نزلہ زکام کی طرح تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس کے جراثیم مریض سے دوسرے صحت مند انسان میں آسانی سے منتقل ہو سکتے ہیں۔ اگر مریض احتیاط نہ کرے اور کھانسی کے وقت ناک منہ نہ ڈھکے تو وائرس ہوا میں پھیل کر دیگر افراد کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
پنجاب میں سوائن فلو: وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پندرہ ہو گئی، مریضوں کی تعداد سو سے تجاوز کرچکی ہے
Jan 18, 2016 | 16:04