اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) طیبہ تشدد کیس میں ڈی این اے رپورٹ تیار ہو گئی جس کے مطابق اعظم اور نصرت ہی طیبہ کے حقیقی والدین ہیں۔ طیبہ نے 9 جنوری کو میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں بھی والدین کو شناخت کیا تھا۔ دوسری جانب تشدد کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق طیبہ کے زخموں کی کہانی بہت پرانی نکلی، کچھ زخم ایک سال قبل کے ہیں۔ حتمی میڈیکل رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق کمسن بچی کے جسم پر 22 زخموں میں سے کئی ایک سال سے بھی زائد پرانے ہیں۔ پرانے زخم ظاہر کرتے ہیں کہ طیبہ پر تشدد کئی برس سے کیا جاتا رہا ہے۔ پرانے زخم آہنی راڈ کے ساتھ تشدد کرنے سے ہوئے۔ دوسری جانب از خود نوٹس کیس کی سماعت آج چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انکوائری رپورٹ میں جج کی بیوی ماہین کو تشدد کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ جج راجہ خرم بلاواسطہ غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ شواہد سے تعین کیا جاتا ہے کہ جج کی اہلیہ معصوم طیبہ پر تشدد کرتی رہیں۔ دفعہ 328 کی خلاف وورزی پر طیبہ کے والدین بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ ایف آئی آر میں دفعہ 328 کے تحت طیبہ کے والدین کا نام شامل کیا جائیگا۔ رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
اعظم اور نصرت طیبہ کے اصل والدین ہیں: ڈی این اے رپورٹ
Jan 18, 2017