اسلام آباد، سکھر (ایجنسیاں) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، نیب بدعنوانی کی روک تھام کو قومی فرض سمجھ کر پیشہ واریت اور شفافیت کے ذریعے ادا کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب سکھر بیورو سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے، اس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا عمل متاثر ہوتا ہے بلکہ قومی خزانہ کو بھاری نقصان ہوتا ہے جبکہ مہنگائی کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی ہوتی ہے، نیب افسر قواعد و ضوابط اور زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے قومی فرض کی ادائیگی کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کریں۔ نیب نے اپنے تمام بیوروز کی خامیوں اور خوبیوں کا جائزہ لینے کیلئے 2014ء میں جزوی مقداری گریڈنگ سسٹم وضع کیا، اس نظام سے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی بہتر بنانے میں مدد ملی ہے اور یہ اب نیب کے کام کرنے کے نظام کا باقاعدہ حصہ بن چکا ہے۔ نیب کا تفتیش کا طریقہ کار تین مراحل پر مشتمل ہے جن میں شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن شامل ہے۔ گذشتہ اڑھائی سال کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام عملہ نے بدعنوانی کی روک تھام کے اپنے قومی فرض کی تکمیل کیلئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، نیب میں شکایات میں اضافہ نیب پر اعتماد کا اظہار ہے۔ پلڈاٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 42 فیصد لوگ نیب پر جبکہ 30 فیصد پولیس اور 29 فیصد سرکاری ملازمین پر اعتماد کرتے ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کرپشن پرسپشن انڈیکس میں 126 ویں سے 117 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ پاکستان بدعنوانی کی روک تھام کے حوالہ سے سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی فورم کا چیئرمین بن چکا ہے۔ عالمی اقتصادی فورم اور مشال پاکستان کے عالمی مسابقتی اشاریوں میں پاکستان 126 ویں سے 122 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ معاشی ترقی، سرمایہ کاری اور سماجی روایات کے استحکام کیلئے مؤثر احتساب کا نظام ضروری ہے۔ نیب اس سلسلہ میں اپنا مؤثر کردار ادا کر رہا ہے، نیب بدعنوانی کی روک تھام کیلئے قانون پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ آگاہی اور تدارک پر عمل پیرا ہے، لوگوں کو بدعنوانی کے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے نیب آگاہی پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کی روک تھام کو اپنا قومی فرض اور اجتماعی ذمہ داری سمجھ کر ادا کر رہا ہے جس کے مثبت نتائج آئے ہیں کیونکہ ہم سب بدعنوانی کی روک تھام کیلئے متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب ملک کو بدعنوانی سے پاک بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی شہری اپنی زندگی سے بدعنوانی کو نکال پھینکیں۔