اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیدار و ممبران وکلاء نے اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر پانامہ کیس میں آنے والے سینئر وکلاء پارلیمنٹرین کو گیٹ پر احتجاجاً روک لیا اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، عمران خان کی جانب سے وکلاء موقف کی تائیدکی گئی۔ وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے پروٹوکول آفیسر، اعتزاز احسن، وزیر اعظم کے وکیل مخدوم علی، پی ٹی آئی کے شفقت محمود، شیریں مزاری ودیگر کو بار کے سیکرٹری جنرل آفتاب باجوہ ، اسلم گھمن، زمان خان وغیرہ کو گیٹ پر روک لیا، سیاسی رہنمائوں کو روکنے کے لئے وکلاء پہلے ہی گیٹ پر موجود تھے۔ وکلاء کا کہنا تھا ہم کسی سیاسی رہنما اور حکومتی جماعت کو اندر نہیں جانے دیں گے۔ شفقت محمود نے کہا یہ کوئی طریقہ کار نہیں جبکہ پی ٹی آئی کی شیریں مزاری وکلاء کو دھکے دیتے ہوئے اندر داخل ہوگئیں۔ وکلاء کا مطالبہ ہے ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین کیلئے مبینہ ملی بھگت سے این او سی نہیں دیا جارہا، وہ ساری رقم ایڈوانس ادا کرچکے ہیں۔ این او سی نہیں دیا گیا تو پانامہ کی سماعت کیلئے کسی سیاسی اور اپوزیشن جماعت کو اندر نہیں جانے دیں گے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا میں سپریم کورٹ بار کے وکلا کے ساتھ ہوں اور انکے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔