لاہور (احسن صدیق) ملک میں پراپرٹی پر ٹیکسوں میں اضافے کے باعث نئے گھروں کی تعمیرات کے لئے ہائوس فنانسنگ میں بہت کمی ہوگئی ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ کے بعد تین ماہ کے دوران مکانات وغیرہ کی تعمیر کے لئے بینکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر صرف 15 کروڑ روپے کا قرض لیا گیا جبکہ اس سے پچھلی سہ ماہی کے دوران ہائوس فنانسنگ کا حجم 2 ارب 74 کروڑ روپے تھا اور اس سے پہلے تین ماہ کے دوران گھروں کے لئے 2 ارب 16 کروڑ روپے قرض لیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ معمول کے مطابق ہر سہ ماہی کے دوران گھروں کے لئے مجموعی طور پر لئے گئے قرض کا حجم اڑھائی سے تین ارب روپے تک ہوتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران گھروں کے لئے اسلامی بینکوں سے قرض لینے کے رحجان میں اضافہ ہوا۔ سال کے دوران مکانات وغیرہ کی تعمیرات کے لئے اسلامی بینکوں سے لئے گئے قرضوں کے حجم میں 35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ روایتی بینکوں کے قرضوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ تعمیرات کیلئے بینکوں کی طرف سے دیئے گئے قرضوں کا اب تک مجموعی حجم 65 ارب 85 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ ان میں سے اسلامک بینکوں سے 25 ارب 87 کروڑ روپے قرض لیا گیا جبکہ روایتی بینکوں سے 20 ارب 73 کروڑ روپے قرض لئے گئے۔ ہائوس بلڈنگ فنانس کے قرضوں کا حجم 14 ارب 72 کروڑ روپے ہے۔