فوجی عدالتیں، اپوزیشن کے تحفظات، دوسرا اجلاس بھی بے نتیجہ، اتفاق رائے کے بغیر نہین بنائیں گے:معاون خصوصی وزیراعظم

Jan 18, 2017

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی رہنما¶ں کا اجلاس ہوا جس میں خورشید شاہ نے اپوزیشن رہنما¶ں سے مشاورت کی۔ انہوں نے شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، شیخ رشید، طارق بشیر چیمہ سے مشاورت کی۔ اجلاس کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتیں صرف حکومت نہیں ریاست کا مسئلہ ہے۔ حکومت سے کچھ سوالات پوچھے جواب 31 جنوری کو ملیں گے۔ ایاز صادق نے کہا کہ تمام رہنما¶ں نے کھلے ذہن کے ساتھ اجلاس میں بات کی۔ پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بریفنگ نے کئی مزید سوالات کو جنم دیا۔ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا آئندہ اجلاس میں سوالات کے جواب دیں گے۔ دہشتگردی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔ حساس معاملات پر ابھی زیادہ بات نہیں کر سکتے۔ مشیر قانون بیرسٹر ظفر اللہ نے فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر کہا ہے کہ جب تک تمام جماعتیں اتفاق نہیں کرتیں تب تک کچھ نہیں کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں متفق ہیں اس مسئلے پر سیاست نہیں کریں گے۔ اپوزیشن کا کام سوالات اٹھانا ہے بریفنگ دی ہے، بریفنگ دینا حکومت کا کام ہے فوجی عدالتوں اور نیشنل ایکشن پلان پر اعتماد میں لیا ہے۔ آئندہ اجلاس میں اپوزیشن کے سوالوں کے جواب دینگے۔

مزیدخبریں