مایوس عناصر کو عوام نے مسترد کر دیا‘ مریم اورنگزیب

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + صباح نیوز) وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مایوس عناصر کو عوام نے مسترد کر دیا ہے ماڈل ٹائون واقعہ پر سیاست کرنے والوں کو عوام کا جواب مل گیا ہے ،مال روڈ تماشے سے زیادہ لوگ لیگی کونسلر کی جیت پر اکٹھے ہوتے ہیں،بہانوں کے بجائے ملک میں اب صرف کارکردگی کی سیاست ہو گی سینٹ اور عام انتخابات وقت پر ہونگے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام نے بھی ان مایوس عناصر کو مسترد کردیا ہے جو سیاسی میدان میں میاں نوازشریف اور ن لیگ سے پے درپے شکست کھارہے ہیں ۔ آج لاہور میں تین چار سیاسی کزن اکٹھے ہیں جلد نظر آجائے گا۔ اس طرح کی کٹھ پتلیوں جو نامعلوم افراد اور نامعلوم نجومیوں کے اشاروں پر تماشا کرتی ہیں ۔ پاکستان کی عوام انہیں کس طرح مسترد کرتی ہیں۔ یہ کیسا احتساب اور احتساب کا نعرہ ہے قادری صاحب وقت مقررہ پر پاکستان آتے ہیں اور آئینی اداروں کے باہر شلواریں لٹکا کر چلے جاتے ہیں اب ایسا نہیں ہوسکتا پاکستان میں اب یہ بہانے بنا کر سیاست نہیں ہوسکتی۔ پاکستان میں اب صرف کارکردگی کی سیاست ہوگی میاں محمد نوازشریف نے اپنی قیادت میں ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کی اور سیاسی سمجھوتے کے بغیر دہشتگردی کی جنگ لڑی۔ سی پیک کے منصوبے آج مکمل ہورہے ہہیں موٹرویز کا جال بچھ رہا ہے۔ لاہور میں اکٹھے ہونے والے سیاسی کزنوں کو میرا چیلنج ہے کہ وہ کنٹینر پر جا کر کسی ایک بھی منصوبے کا نام لیں جو انہوںنے پچھلے ساڑھے چار سال میں شروع کیا۔ وفاقی حکومت نے صوبوں میں بھی اپنی کارکردگی دکھائی اپنے صوبے میں اس کنٹینر کو لے جائیں اور عوام کے سوالوں کا جواب دیں اب یہ فکس میچ نہیں چلے گا۔ 2018میں اب صرف پاکستان کی عوام کا میچ ہوگا۔ ووٹ کی طاقت سے ہی اقتدار ملے گا۔ انہوںنے کہا کہ یہ کسی بھی طرح ماڈل ٹائون واقعہ کے احتساب کا اتحاد نہیں ہے ۔ یہ سیاسی اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر ان مسائل کا حل نہیں ڈھونڈیں گے پاکستان کی سلامتی ، ترقی کو مل کر آگے کی طرف نہیں لے کر جائیں گے اس طرح کنٹینر سجتے رہیں گے اور نامعلوم افراد اور نجومی اسی طرح ٖجمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جب تاریخی انتخابی اصلاحات ہورہی تھیں عمران خان کہاں تھا۔ جب دہشتگردی کے خلاف پارلیمنٹ میں فوجی عدالتوں کی قانون سازی ہوتی رہی اس وقت عمران خان کہاں تھے جو شخص پارلیمنٹ ٹیلی ویژن اور وزیراعظم کے گھر پر حملہ کرتا ہے قانون کو ایسے لوگوں کو معاف نہیں کرنا چاہیے ہر آئینی ادارے کو اپنے دائرہ کار میں کام کرنا چاہیے اور ہر سیاسی رہنما کو 2018کے انتخابات کا انتظار کرنا چاہیے ۔میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب پاکستان دہشتگردی کی جنگ لڑ رہا ہے پاکستان کے سلامتی کی جنگ لڑ رہا ہے تو عین اسی وقت کنیڈا سے ایک شخص آکر پاکستان میں انتشار اور افراتفری پھیلاتا ہے ۔ نوازشریف اور مسلم لیگ ن کی یہ بھی ایک سیاسی کامیابی ہے کہ کٹھ پتلیاں اور سیاسی کزن جو امپائر کی انگلی کے اشارے کا انتظار کرتے ہیں اور نامعلوم نجومیوں کے ذریعے اقتدار میں آنے کی کوشش کرتے ہیں ان کو ایک اسٹیج پر اکٹھا کرکے ان کا اصل چہرہ سامنے لائی ہے۔ اس پر پوری قوم کو میاں نوازشریف کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان میں جمہوریت پر جو شب خون مارا گیا وہ اب دہرایا نہیں جاسکتا۔ آزاد میڈیا اور جمہوری حکومت کے ہوتے ہوئے اس طرح کے عناصر کامیاب نہیں ہو سکتے۔ سینیٹ اور عام انتخابات وقت پر ہوں گے اور پاکستان میں پہلی دفعہ جمہوریت کے 10سال مکمل ہوں گے اگر مصطفیٰ کمال سمیت سب سیاسی کزن بھی اکٹھے ہوجائیں تو مسلم لیگ ن کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے کیوں کہ اس جماعت کے ساتھ پاکستان کے عوام ہیں۔ معروف اینکر شاعر مظہر نثار کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشرے میں اعتدال کے لئے آرٹ کلچر اور ادب کا فروغ ناگزیر ہے۔ پاک چین اقتصادی شراکت داری سے بھرپور استفادہ کے لئے چینی زبان سیکھنا اہم ہے 2013 ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان زیادہ پرامن اور خوشحال ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...