سری نگر(کے پی آئی+ اے پی پی) نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ 26جنوری کی مقبوضہ کشمیر میں تقریبات کی کامیابی کے لیے بھارتی فورسز کے چھاپے محاصرے اور تلاشی آپریشن تیز ہو گئے ہیں ۔ نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم سونہ وار سرینگرمیں ہو گی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے تمام سرکاری افسران کو حکم دیا ہے کہ وہ نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں لازمی شرکت کریں۔ دریں اثنا بھارتی فوج کی آر آر، ایس او جی اور45بٹالین سی آر پی ایف نے ڈانگر محلہ حاجن کی گھیرابندی کی اور تمام راستوں کو سیل کر نے کے بعد گھر گھر تلاشی لی۔اس دوران فورسز نے لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی اور لوگوں کی برفباری کے بیچ ہی شناختی پریڈ کی گئی اور خانہ تلاشیاں لیں۔ فورسز نے آس پاس گائوں کو بھی سیل کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر مکمل طورپر پابندی عائد کی۔ فوج اور پولیس کی اضافی کمک کو طلب کرکے مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لیا گیا جبکہ جگہ جگہ کانٹے دار تار بھی نصب کی گئی۔ مشترکہ آزادی پسند قیادت علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا بھارتی فوج آپریشن آل آئوٹ کے تحت کشمیریوں کو قتل کررہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ جموںوکشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور طاقت کے بل پر عوام کے جملہ حقوق سلب کر لئے گئے ہیں اور اس ریاست کے حوالے سے فیصلے بھارت کی سیاسی قیادت کے بجائے فوج اپنے طور پر لیتی ہے۔ سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا دہلی والوں نے ہمیشہ جموںوکشمیر کی آواز کو بے وزن کرنے کیلئے ہمیں تقسیم کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموںکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے نئی دلی پولیس کی طرف سے غداری کے مقدمے میں سات کشمیری طلباء کے خلاف چارج شیٹ دائر کرنے کی مذمت کی ہے اور تمام الزمات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔