لاہور(سپورٹس رپورٹرنمائندہ سپورٹس)جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز اے بی ڈویلیئرز نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے پاکستا ن میں میچز کھیلنے سے دنیا کے دیگر بہترین کھلاڑیوں کو بھی وہاں جانے کی تحریک ملے گی۔ وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے پاس پاکستان میں میچزکھیل کر دنیا کو پیغام دینے کا ایک موقع ہے،وہ کچھ سال پہلے وہاں جانے سے ہچکچا رہے تھے کیونکہ سب خوفزہ تھے تاہم اب ان کے خیال میں یہ پاکستان جا کر میچز کھیلنے کا بہترین موقع ہے۔ وہ پاکستان میں میچز کھیل کر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں اور اس سے دنیا کو بھی پیغام جائے گا کہ پاکستان انٹر نیشنل کرکٹرز کے جانے کے لیے محفوظ ملک ہے۔34سالہ اے بی ڈیویلیئرز نے رواں سال مئی میں شیڈول ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے نمائندگی کی افواہوں کو مسترد کردیا،جنوبی افریقہ نے آج تک ورلڈ کپ ٹرافی نہیں جیتی ہے۔ تاہم اے بی ڈیویلیئرز جن کی 2015ء میں جوہانسبرگ میں 31گیندوں پر بنائی گئی سنچری اب بھی ون ڈے کرکٹ کی تیز ترین سنچری ہے،کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرکے درست فیصلہ کیا ،سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پروٹیز بورڈ کی جانب سے ان سے رابطہ کیا گیا جو مشکل لگتا ہے تو یہ عین ممکن ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے دوران انگلینڈ آکر اپنی ٹیم کو بھرپور سپورٹ فراہم کریں۔