15 فلور ملز کے لائسنس، 180 کا کوٹہ معطل، 376 کو جرمانہ، 4 افسر عہدے سے ہٹا دیئے

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی حکومت کے دور میں صوبے میں کفایت شعاری اوربچت کی پالیسی کیلئے عملی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میںکئی گناکمی کی گئی ہے۔ سابقہ دور حکو مت میں مالی سال 2016-17 میں وزیراعلیٰ آفس کی گاڑیوں کی مرمت کی مد میں 6 کروڑ 29 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ سابقہ دور حکومت میں مالی سال 2017-18 میںگاڑیوں کی مرمت پر 4 کروڑ 24 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے۔ عثمان بزدار کے دور میں مالی سال 2018-19 میں گاڑیوں کی مرمت کی مد میں 2 کروڑ 93 لاکھ روپے خرچ کئے گئے جبکہ مالی سال 2019-20 (دسمبر تک) گاڑیوں کی مرمت کی مد میں صرف71 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ سابقہ دور حکومت میں مالی سال 2016-17 میں محکمہ تعمیرات و مواصلات کی جانب سے وزیراعلیٰ آفس کی مینٹی ننس اورمرمت کی مد میں2 کروڑ 36 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔سابقہ دور حکومت میں مالی سال 2017-18 میں محکمہ تعمیرات و مواصلات کی جانب سے وزیراعلیٰ آفس کی مینٹی ننس تعمیر و مرمت کی مد میں 2 کروڑ 85 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار حکومت کے دور میں محکمہ تعمیرات و مواصلات کی جانب سے وزیراعلیٰ آفس کی مینٹی ننس اورمرمت کے اخراجات میںنمایاں کمی کی گئی۔ مالی سال 2018-19 میں محکمہ تعمیرات و مواصلات کی جانب سے وزیراعلیٰ آفس کی مینٹی ننس اورمرمت کی مد میں 2 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ کیے گئے جبکہمالی سال 2019-20 میں (جنوری2020تک) محکمہ تعمیرات و مواصلات کی جانب سے وزیراعلیٰ آفس کی مینٹی ننس اور مرمت کی مد میں صرف 54 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ سابق حکومت نے مالی سال 2017-18 میںوزیراعلیٰ آفس کے کنٹریکٹ سٹاف کو تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میں 6 کروڑ 65 لاکھ روپے خرچ کرڈالے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دور میںمالی سال2018-19 میں وزیراعلیٰ آفس کے کنٹریکٹ سٹاف کو تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میںکروڑ وں روپے کی بچت کی گئی۔مالی سال2018-19 میںوزیراعلیٰ آفس کے کنٹریکٹ سٹاف کو تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میںصرف 19 لاکھ روپے اداکیے گئے جبکہرواں مالی سال کے پہلے 6ماہ میںوزیراعلیٰ آفس کے کنٹریکٹ سٹاف کو تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میں 8 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ7کلب روڈ پر پردوںکی تبدیلی میں بھی کفایت شعاری سے کام لیاگیا۔ ٰعثمان بزدار نے کہا کہ ہم نے شوبازوں کی شاہ خرچی کا کلچرختم کردیا ہے۔ ماضی کی حکومت نے سرکاری خزانے کو مال مفت کی طرح خرچ کیا۔ سرکاری خزانے کو امانت سمجھتے ہیں۔ غیر ضروری اخراجات کو بہت حد تک کنٹرول کرلیا ہے۔ پروٹوکول اور سکیورٹی کی مد میں بھی کروڑوں روپے بچائے گئے ہیں۔ قومی وسائل بچا کر عوام کی فلاح وبہبود پر صرف کررہے ہیں ۔ عثمان بزدارنے بعض شہروں میں آٹے کی قیمتوں میں بلاجواز اضافے کے حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والے خبروں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لئے ضروری انتظامی اقدامات کرنے کاحکم دیا ہے۔ وزیراعلی نے غفلت برتنے اور بے ضابطگیوں میں ملوث محکمہ خوراک کے افسروں کو فوری طورپر عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیاہے۔ وزیراعلی نے کہا ہے کہ آٹے کی قیمتوںمیں بلاجواز اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کروںگا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارکے سخت احکامات پر محکمہ خوراک نے صوبہ بھر میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 376فلورملوں کیخلاف کارروائی کی اور مجموعی طورپر 9کروڑ 6لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا جبکہ 15فلور ملوں کے لائسنس معطل کردیئے گئے ہیں اور180فلور ملوں کا گندم کا کوٹہ معطل کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر فرائض سے غفلت برتنے پر محکمہ خوراک کے افسروں کیخلاف ایکشن بھی شروع کردیا گیا ہے اور فرائض سے غفلت برتنے اور بے ضابطگیوں میں ملوث محکمہ خوراک کے4 افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ فود کنٹرولرگوجرانوالہ روحیل بٹ اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سیالکوٹ نصراللہ خان ندیم کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ خوراک فیصل آبادکامران بشیر اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر وہاڑی صغیر احمد کو عہدوں سے ہٹا دیاگیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر پنجاب کے مختلف شہروں میں آٹے کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے 126سیل پوائنٹس قائم کردئیے گئے ہیں۔ لاہور ڈویژن میں 21سیل پوائنٹس پر ٹرکوں کے ذریعے ایکس مل ریٹ پر آٹے کی سپلائی شروع ہے اسی طرح راولپنڈی ڈویژن میں 55سیل پوائنٹس پر ٹرکوں کے ذریعے کنٹرول ریٹ پر آٹا فراہم کیا جارہا ہے ۔گوجرانوالہ ڈویژن میں 9سیل پوائنٹس پر ٹرکوں کے ذریعے کنٹرول ریٹ پر آٹے کی فراہمی کا آغاز کردیا گیاہے۔ سرکاری گندم کاآٹا اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے والی ملوں کو سیل کیا جائے گا۔ مالکان کو آٹے کی قیمت میں اضافے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔آٹے کی قیمت میں بلاجواز اضافہ کرنیوالوں کیخلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ آٹے کے نرخوں میںبلاجواز اضافے کے حوالے سے کسی سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ مجھے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں۔ عثمان بزدار سے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور اتھارٹی کا قیام وزیراعظم عمران خان کا احسن اقدام ہے۔ اتھارٹی کا قیام سی پیک کے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھانے میں ممدو معاون ثابت ہوگا۔ وزیر محنت وانسانی وسائل انصر مجید خان نے عثمان بزدار سے ملاقات کی۔ صوبائی وزیر نے وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کے ساتھ محکمہ محنت وانسانی وسائل میں مزید بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...